مسلم لیگ (ن) کے سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف نے جمعرات کے روز اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ جب پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا حکومت مخالف احتجاج عروج پر پہنچے گا تو پارٹی کا ہر ایم این اے قومی اسمبلی سے استعفی دے دے گا۔
تفصیلات کے مطابق خواجہ آصف مسلم لیگ ن کے پارلیمنٹیرینز اور ٹکٹ ہولڈروں کے کنونشن سے خطاب کر رہے تھے جہاں ان کی جانب سے حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ معیشت تباہ ہوچکی ہے ، لوگوں کا سکون چھین لیا گیا ہے۔ قوم اتنی زیادہ قیمت کتنی دیر تک چکاتی رہے گی؟۔ سابق وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ جب حکومت مخالف احتجاجی مہم عروج پر پہنچ جائے گی تو مسلم لیگ (ن) کے تمام اراکین قومی اسمبلی سے استعفی دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پھر ہم دیکھیں گے کہ حکومت سینیٹ انتخابات کیسے کرواتی ہے۔ یہ اعلان گذشتہ ماہ کی حزب اختلاف کی جماعتوں کی طرف سے منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس کے بعد ہوا ہے جہاں پاکستان ڈیمموکریٹک موومونٹ کے نام سے اتحاد بنانے اور موجودہ حکومت کو گھر جانے کی ضرورت پر متفق ہونے کے باوجود اپوزیشن اسمبلیوں سے استعفی دینے پر راضی نا ہو سکی۔
ذرائع کے مطابق صوبائی اور قومی اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کے معاملے پر گرما گرم بحث کا آغاز ہوا جس میں بڑی پارٹیوں کے رہنماؤں کے مابین لمبے عرصے تک اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ تاہم ، اسمبلیوں کو چھوڑنے کا فیصلہ بالآخر ترک کردیا گیا حالانکہ پیپلز پارٹی کے چیئرپرسن بلاول بھٹو زرداری اور سابق وزیر اعظم نواز شریف نے ایک بار اپنی پارٹی کے استعفوں کو ایک دوسرے کے پاس پیش کرنے کی پیش کش کی تھی۔
ذرائع نے نجی نیوز چینل کو بتایا بلاول نے پیش کش کی تھی کہ وہ اپنی پارٹی کے استعفے نواز شریف کے پاس پیش کر دیتے ہیں جو اس کے بعد پاکستان واپسی پر قومی اسمبلی کے اسپیکر کو حزب اختلاف کے سارے استعفے ایک ساتھ پیش کرسکیں۔
اس پیشکش پر نواز شریف کی جانب سے کہا گیا کہ وہ اس قدم کے خلاف نہیں ہیں لیکن وہ پی ٹی آئی کی زیرقیادت حکومت کو یہ قدم اٹھانے سے پہلے دباؤ میں ڈالنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ آپ مجھے پیپلز پارٹی کے استعفے دیں اور میں آپ کو مسلم لیگ (ن) کے استعفے دوں گا اور پھر آپ ان سب کو جے یو آئی (ف) کے مولانا فضل الرحمن کے حوالے کر سکتے ہیں۔