ترجمان سندھ حکومت مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے اور لوگوں کو احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔ ان کے مطابق ، مثبت کیسز میں 3.6 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔
سرکاری عہدیداروں کے مطابق ، ملک میں انفیکشن کم ہونے کے بعد پاکستان نے کورونا وائرس پر قابو پانے میں آسانی پیدا کردی ہے۔ ملک میں تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے کا عمل بھی 30 ستمبر کو اختتام پذیر ہوگا۔ ترجمان نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران 10،881 کورونا وائرس کے نمونے لئے گئے تھے اور ٹیسٹوں کی مثبت شرح 3.6 فیصد سامنے آئی ہے۔
انہوں نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ 29 تاریخ کو دس ہزار سے زائد افراد کے نمونے لئے گے جس میں سے چار سو افراد کا کورونا مثبت آیا ہے جو کہ 3.6 کا تناسب بنتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور لوگوں کو احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔ سندھ ملک کا واحد صوبہ تھا جس نے وائرس کی بحالی کے خدشات کا حوالہ کرتے ہوئے کلاس 6 سے 8 تک کے طلباء کے لئے اسکولوں کے دوبارہ کھلنے میں تاخیر کی۔
کچھ دن پہلے ہی ، صوبے کے وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے بھی مثبت کیسز کی شرح کے بارے میں اسی طرح کے خدشات کا اظہار کیا تھا۔ ڈاکٹر پیچوہو نے کہا کہ کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 1.5 سے لے کر 3 فیصد تک بڑھ گئی ہے اور موجودہ صورتحال میں اسکولوں کو دوبارہ کھولنا غیر دانشمندانہ بات ہے۔
موجودہ صورتحال میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے مزید کہا کہ انہیں تعلیمی اداروں کے دوبارہ کھولنے کے بارے میں تحفظات ہیں۔ تاہم وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ کورونا وائرس کے کیسز میں سندھ میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے اور یہ کہ انفیکشن کی بجائے ٹیسٹوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔