گزشتہ روز جمعرات کو سری نگر کے علاقے حوال میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جس میں مسلح افراد کی جانب سے کشمیری وکیل بابر قادری کو گولی مار کر شہید کردیا گیا۔
شہید بابر قادری بھارتی بیانیے کے خلاف تھے اور بھارتی ٹی وی چینل پر پکستان زندہ باد اور بھارت مردہ باد کے نعرے لگا چکے تھے۔
تفصیلات کے مطابق بابر قادری کو سری نگر کے شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایس کے آئی ایم ایس) اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔
بابر قادری کو حال ہی میں بار ایسوسی ایشن سے معطل کردیا گیا تھا۔ انہی اکثر ٹیلی ویژن پر دیکھا جاتا تھا کہ وہ مباحثوں میں حصہ لیتے تھے۔ انہوں نے کبھی بھی کشمیر کے لوگوں کی حمایت سے دستبرداری ظاہر نہیں کی اور ہمیشہ کشمیر کے مسئلہ کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی بات کی۔
مقبوضہ جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ نے قادری کے قتل کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ آج شام بابر قادری کا قتل افسوسناک ہے اور میں اس کی بھرپور مذمت کرتا ہوں۔ المیے کا احساس سب سے زیادہ ہے کیونکہ اس نے دھمکی سے خبردار کیا ہے۔ افسوس کی بات ہے کہ ان کی انتباہ ان کی آخری ٹویٹ تھی۔
زرائع کے مطابق بابر قادری نے اپنے قتل سے کچھ دیر پہلے ٹویٹ کی تھی کہ انہیں نامعلوم افراد کی جانب سے قتل کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ ان کی اس ٹویٹ کے روز ہی انہیں گولیاں مار کر کشمیر کی ایک اور توانا آواز کو ہمیشہ کے لئے خاموش کروا دیا گیا۔