وزیر اعظم عمران خان نے کرپٹ لوگوں سے لوٹی ہوئی قومی دولت واپس لینے اور اس طرح برآمد شدہ رقم کو تعلیم کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے منگ ، ہری پور میں پاک آسٹریا فوچوسچول انسٹی ٹیوٹ آف اپلائیڈ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ میں ایک ایسا قانون متعارف کرانے کے بارے میں سوچ رہا ہوں کہ جس میں کرپٹ لوگوں کے ذریعہ وصول کی جانے والی رقم کو تعلیم میں لگایا جاتا ہے کیونکہ اگر ہم ان کی تعلیم پر صرف کریں گے تو ہمارے بچوں کا مستقبل کافی بہتر ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ قوم قائداعظم محمد علی جناح اور علامہ محمد اقبال کی راہ پر گامزن ہو۔ مغرب پر انحصار کرنے اور اپنی صلاحیتوں پر بھروسہ نہ کرنے کی ذہنیت غالب ہے۔ ہم اپنے سائنس دانوں کو تیار کرکے ایجادات اور پیٹنٹ کیوں نہیں بناسکتے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ ملک کو اپنے اسی راستے پر چلنے کی اشد ضرورت ہے۔ پاکستان میں ہمیں دو بڑے فائدے میسر ہیں ایک اس کی نوجوان آبادی اور دوسرا اس میں جو ٹیلنٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ او اور اے لیول میں پاکستانی طلبا کی کارکردگی اس کا کافی ثبوت ہے۔ علمی لحاظ سے پاکستان کے لئے اپنے نوجوانوں کے بڑے تالاب کا فائدہ اٹھانے اور سائنسی ایجادات اور تکنیکی پیداواری صلاحیتوں کو استعمال کرنے کا بڑا اچھا موقع ہے۔
اس موقع پر وزیر اعظم خان نے مائیکروسافٹ اور فیس بک کا بھی حوالہ دیا جو پاکستان جیسے ممالک سے زیادہ آمدنی کے حامل ہیں۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ نیا قائم شدہ انسٹی ٹیوٹ ایک سائنسی اور تکنیکی مرکز ثابت ہوگا اور پاکستانی نوجوانوں کو ان شعبوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم مہیا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ چین کے پاکستان کے ساتھ تعاون کو صنعتی تعاون میں تبدیل کردیا گیا ہے کیونکہ دونوں ممالک چین پاکستان اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلے میں داخل ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پانچ چینی اور تین آسٹریا کی یونیورسٹیوں کے کیمپس کھولے جائیں گے۔ وزیر اعظم نے آسٹریا کی حکومت کا نئے انسٹی ٹیوٹ کے قیام میں جو تعاون کیا اس پر بھی ان کا شکریہ ادا کیا۔ ان کا خیال تھا کہ انسٹی ٹیوٹ آنے والے دنوں میں اپنی صلاحیت ثابت کر دے گا۔ اس موقع پر خیبرپختونخوا کے گورنر ، وزیراعلیٰ محمود خان ، ممتاز سائنسدان ڈاکٹر عطا الرحمن اور وفاقی و صوبائی وزراء موجود تھے۔