وزیر اعظم عمران خان نے لاہور موٹر وے زیادتی کیس اور کراچی میں 5 سالہ بچی کی عصمت دری اور قتل کا نوٹس لیتے ہوئے حکام سے مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ایک ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے واقعات کا "سخت نوٹس” لیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ خواتین کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح اور ذمہ داری ہے۔ وزیر اعظم نے متعلقہ آئی جی سے دونوں واقعات سے متعلق رپورٹ طلب کی ہے اور حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ خواتین اور بچوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے موجودہ قوانین کو موثر بنائے۔
گزشتہ ہفتے ایک ننھی پری جمعہ کی صبح سات بجے کے قریب قریبی دکان سے بسکٹ خریدنے کراچی پہنچنے کے بعد پانچ سالہ مروہ کو اغوا کرلیا گیا تھا۔
بعدازاں اس کی لاش اتوار کی علی الصبح ایسا نگری میں ایک بیگ کے اندر سے ملی۔ نعش کی دریافت کے بعد متاثرہ افراد کے اہل خانہ نے چھ گھنٹے احتجاج کیا اور یونیورسٹی روڈ بلاک کردیا۔ انہوں نے مجرموں کے خلاف فوری اور سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے بھی منگل کے روز مروہ کے اہل خانہ کا دورہ کیا اور اپنے والد اور کنبہ کے دیگر افراد سے ملاقات کی۔ انہوں نے اہل خانہ کو یقین دلایا کہ مجرموں کو جلد ہی گرفتار کرلیا جائے گا۔
آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ پولیس کے پاس ایسے شواہد موجود ہیں جس سے موٹر وے عصمت دری کے واقعہ کے مجرموں کو جلد پکڑا جائے گا۔ پنجاب پولیس کے نو تعینات انسپکٹر جنرل انعام غنی نے دعوی کیا ہے کہ پولیس نے ایسے "ثبوت” حاصل کرلیے ہیں جو انہیں موٹر وے کیس اور ڈکیتی کے پریشان کن معاملے میں مجرموں کی شناخت کرنے میں مدد دیں گے۔