پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر کیاں شہباز شریف نے سابق صدر آصف علی زرداری سے ان کی رہائش گاہ ملاقات کی اور حکومت کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل ترتیب دیا۔ انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ حکومت احتساب کی بجائے انتقام کے رہی ہے سو اس حوالے سے حکومت کے خلاف ہر آئینی آپشن استعمال کیا جائے نیز اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی بلانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
ن لیگ کا موقف یہ تھا کہ صدارتی ادوار نے ملک مو تباہ کیا ہے جبکہ پیپلرز پارٹی نے اپنے موقف میں کہا کہ اگر پارلیمانی نظام کو چھیڑا گیا تو اس کا نتیجہ بھیانک نکلے گا۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ حکومت کی ناہلیاں اور ناکامیاں عوام کے لئے ایک عذاب کی صورت اختیار کر چکی ہیں اب ہمیں حکومت کو گھر واپس بھیجنے کے لئے ہر آئینی آپشن استعمال کرنا ہو گا۔
احسن اقبال نے ایف اے ٹی ایف سے متعلق قانون سازی میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو سراہا کہ انہوں نے اپنی ذمہ داری نبِھائی۔ فرحت اللہ بابر نے اپنے بیان میں کہا کہایف اے ٹی ایف کا قانون لوگوں کو لاپتہ کرنے کا قانون ہے۔پیپلرز پارٹی اور ن لیگ کی جانب سے رہبر کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ اس اجلاس میں حکومت کی چھٹی کروانے کے لئے ہر ممکن آئینی راستے کے آپشن پر غور کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق شہباز شریف نے ن لیگ کے اہم رہنماؤں کے وفد کے ساتھ بلاول ہاؤس میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے ملاقات کی جس میں پیپلرز پارٹی کے اہم رہنما بھی موجود تھے۔ اس ملاقات میں ملک کے سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس پریس کانفرنس میں دونوں رہنماؤں نے رہبر کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کا فیصلہ کیا اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ اس وقت حالات ایک دوسرے پر نکرہ چینی کے نہیں بلکہ لوگوں کی مشکلات کو حل کرنے کے ہیں۔ انہوں نے مشترکہ موقف اپنایا کہ حکومت احتساب کے نام پر انتقام لے رہی یے لہذا حکومت کو گھر بھیجنے کے لئے ہر آئینی طریقہ کار کو استعمال کیا جائے گا۔