وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے ملک کو لوٹنے والوں کو واجب القتل قرار دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کو 35 سال تک لوٹنے والے لوط واجب القتل ہیں۔ اس ملک میں بہت سے لوگ سیاسی دہشتگرد ہیں جو ملک و قوم کے لئے خطرہ ہیں۔ احساس کفالت پروگرام کے تحت ملکی تاریخ میں پہلی دفعہ 160 ارب کا پیکج تقسیم ہوا ہے۔
غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے 35 سال ملک کو لوٹا ان کا حساب ہوناچاہیے. انہوں نے اس معاملے میں خود کو بھی نیب کے سامنے رکھنے کی سفارش کی۔ کہا کہ نیب میرا بِی احتساب کرے۔ میرا خاندان بھی احتساب کے لئے پڑا ہے۔ جب سے میں سیاست میں آیا ہوں یعنی 71 سے تب سے لے کر اب تم کے لئے میں خود کو نیب کے سامنے پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں ہر بکنے والے شخص کا دشمن ہوں اور ہوں گا۔
تفصیلات کے مطابق یہ باتیں انہوں نے سوموار کو لیبر کمپلیکس ٹیکسلا میں جاری ترقیاتی کاموں کا جائزہ لینے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہیں۔ وفاقی وزیر ہوا بازی کے اس بیان پر اپوزیشن نے شدید تنقید کی ہے۔ ن لیگ کی رہنما مریم اورنگزیب کہتی ہیں کہ اصل مافیا تو حکومت کے اپنے اندر موجود ہے، حکومت کو چاہیے کہ پہلے اپنا احتساب کرے۔
پیپلز پارٹی کے نیر بخاری نے وفاقی وزیر کے اس بیان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سوالیہ انداز میں پوچھا کہ غلام سرور خان صاحب، آپ بھی پی پی کی حکومت کا حصہ رہے ہیں تو کیا یہ واجب القتل کا فتوی آپ پہ بھی لگے گا؟
اس موقع پر پر وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سروس خان کی جانب سے لیبر کمپلیکس میں جاری تعمیر فلیٹس کے کام کا جائزہ لیا جبکہ اس موقع پر سیکٹری اوورسیز فاؤنڈیشن محمد ہاشم پوپلزئی کی جانب سے وفاقی وزیر کو بریفنگ دی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ 2013 میں بننے والے فلیٹس عدالتی سٹے آرڈر کی وجہ سے تاحال رہائش کے لئے دستیاب نہیں ہو سکے ہیں جبکہ ان فلیٹس کو لیبر اوورسیز وزارت کے تحت بنایا گیا تھا۔ یاد رہے کہ اس پراجیکٹ کا اعلان 6 مئی 2006 میں ہوا تھا۔