کرپشن کے خلاف جنگ میں حکمران، ادارے اور عوام متحد ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کے اسرائیل کو تسلیم نا مرنے کے بیانیہ کاخیر مودم کرتے ہیں۔ ہم دو ریاستی حل کے حامی ہیں۔ کشمیریوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے بلکہ جلد آزاد ہو گا۔ صدرعارف علوی نے کہا ہے کہ اگر کورونا وائرس کی وباء نا آتی تو پاکستان کی معیشت کو ترقیوں کے چاند لگ جاتے۔ ہمارے تعلقات سعودیہ کے ساتھ مستحکم ہیں اور رہیں گے۔
تفصیلات کے مطابق جمعرات کو صدر عارف علوی نے تیسرے پارلیمانی سال کے آغاز پر دونوں ایوانوں سے خطاب کیا اور کہا کہ حکومت کے دو سالوں کی بہترین پالیسیوں کی وجہ سے کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ 20 ارب سے کم ہو کر3 ارب ڈالر رہ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا نے ہماری معیشت پر بیت گہرے اثر ڈالے ہیں۔ آبادی کے بڑھتے رجحان سے قومی وسائل پر دباؤ میں اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا دنیا عمران خان کے بتائے گئے طریقے پر سمارٹ لاک ڈاؤن کو فالو کرنے لگی ہے جبکہ حکومت کی بروقت درست پالیسیوں نے ملک کو بہت بڈے بحران سے بچا لیا ہے۔ کہا کہ یہ ایک اچھا موقع ہے کہ ہم اپنے ماضی پر نظر دہرائیں اور دیکھیں کہ کیا غلط اور کیا ٹھیک کیا؟ ہم اس وقت بہت زیادہ غہر معمولی حالات میں گزر رہے ہیں۔ حکومت اعلی تعلیم کے لئے 50 ہزار سے زائد سکالر شپس دے رہی ہے جبکہ پاکستان کی تاریخ کی یہ سب سے بڑی سکالر شپ ہے۔ دیامر بھاشا ڈیم کا کام جو پچھلے کئی برسوں سے رکا ہوا تھا اس کا دوبارہ آغاز کر دیا گیا یے جس سے 45 سو میگاواٹ بجلی پیدا ہو گی اور سولہ ہزار سے زائد افراد کو روزگار کے مواقع ملیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آبادی کا تناسب تیزی سے بڑھ رہا ہے قرآن کریم میں بچوں کو دو سال رک دودِ پلانے کی ترغیب ہے۔
ہم کرپشن پر کسی صورت کمپرومائز نہیں کریں گے جبکہ اس کے خاتمے کے لئے ہم سب ایک صفحے پر ہیں اور رہیں گے۔ مشکل حالات ضرور ہیں لیکن اس کے باوجود معیشت کا رخ درست جانب ہے۔