متحدہ عرب امارات کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے بعد اسلامی ممالک میں ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔ مختلف عرب ممالک کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کئے جانے پر غور ہو رہا ہے جبکہ کئی مسلم ممالک نے اس پر شدید تحفظات کا اظہار اور مذمتی بیان جاری کیا ہے جس میں سرفہرست ترکی، ایران اور پاکستان ہے۔
اسی متعلق وزیر اعظم عمران خان نے اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کو وہ کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے۔ ہم نے فلسطین سے متعلق اللہ تعالی کو بھی جواب دینا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز نجی ٹی وی چینل پر ایک انٹرویو کے دوران وزیر اعظم عمران خان سے اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق پاکستان کی رائے متعلق سوال ہوا تو وزیر اعظم نے کہا کہ ان کا ضمیر انہیں کبھی بھی اسرائیل کو تسلیم کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔
انہوں نے سعودیہ عرب سے خراب تعلقات سے متعلق افواہوں کو من گھڑت قرار دے دیا۔ کہا کہ سعودیہ عرب کی اپنی خارجہ پالیسی ہے وہ اس کے مطابق چلتے ہیں۔ سعودیہ عرب کی جانب سے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے متحدہ عرب امارات کی جانب سے باقاعدہ طور پر اسرائیل کو تسلیم کیا گیا جس کے بعد دونوں ممالک کی جانب سے آپس میں معاہدے بھی کئے گئے۔ اس وقت عرب امارات کا اسرائیل کو تسلیم کرنا باقی مسلم ممالک کے لئے سوایی نشان چھوڑتا ہے اور یہ بھی کہ باقی مسلم ممالک بالخصوص عرب ممالک کی اسرائیل سے متعلق کیا پالیسی ہو گی۔ ایسے میں جہاں عرب ممالک سمیت دیگر اسلامی ممالک کی بات اہم ہے وہیں پاکستان کا نقطہ نظر بھی بہت اہمیت رکھتا ہے تاہم پاکستان اب تک اسرائیل کو تسلیم کرنے کا نہیں سوچ رہا ہے۔
اسلامی ملک سوڈان کی جانب سے اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے کا ارادہ ظاہر کیا گیا ہے جبکہ سوڈان کی وزارت داخلہ کے مطابق اسرائیل سے معاہدہ رواں برس یا اگلے سال نے اوائل میں ہو جائے گا۔