میں ترک ڈرامے ارتغرل کو ایک خاص مقبولیت ملی ہے جبکہ ارتغرل غازی کے کردار بھی پاکستان میں بےحد مشہور ہو گئے ہیں۔ بالخصوص اگر بات کی جائے ارتغرل غازی کے دو اہم کرداروں ارتغرل غازی اور حلیمہ سعدیہ کی تو ہر پاکستانی ان کو جانتا اور مانتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلامی تاریخ پر مشتمل اس عالمی شہرت یافتہ ترک ڈرامے ارتغرل غازی کے اہم کردار ارتغرل سے جب پاکستانی سیاست میں آنے سے متعلق سوال ہوچھا گءا تو ان کے تو نے مداحوں کے دل جیت لئے۔
ہوا کچھ یوں کہ گزشتہ دنوں پاکستان کے سرکاری ٹی وی پی ٹی وی پر ارتغرل غازی کا انٹرویو نشر کیا گیا جس میں میزبان کی جانب سے ارتغرل غازی سے سوال پوچھا گیا کہ آپ کو پاکستان کے لوگ بےحد پسند کرتے ہیں تو اگر آپ پاکستانی سیاست میں حصہ لیں تو آپ کو زبردست کامیابی مل سکتی ہے تو اس متعلق آپ کی کیا رائے ہے؟
ارتغرل غازی جن کا اصل نام انجن التان ہے، انہوں نے یہ سوال سنا تو ہنس پڑے پھر انہوں نے کہا کہ پاکستان سے مجھے بہت محبت ملی ہے اور اتنی محبت ملنے کے بعد اور چاہت کے بعد یقینا بہت اچھا محسوس کرتا ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ میرا بچپن پاکستان کے ساتھ محبت میں گزرا ہے۔ انہوں نے یہ پھر بتایا کہ میں ایک ایسی فلم میں بھی کام کر چکا ہوں جس میں حصہ لینے کے لئے پائلٹ پاکستان سے آئے تھے۔ پاکستانیوں کے ساتھ ہم نے بہت گھل مل کر کام کیا۔ یہ سب کچھ اتنی محبت اس لئے تھی کہ ہم ترکوں کی پاکستان سے کافی محبت ہے اور دوسری وجہ برادر ملک ہونا بھی ہے۔ میں ویسے بھی پاکستان کا بیت بڑا مداح ہوں۔
سیاست سے متعلق جواب دیتے ہوئے انہوں نے اپنی گفتگو میں کہا کہ سیاست کرنا اداکاروں کا نہیں بلکہ سیاستدانوں کا کام ہے۔ گویا دبے الفاظ میں انہوں نے سیاست میں آنے کی پیشکش کو محبت بڑے انداز میں قبول نا کیا اور اپنی فیلڈ میں ہی رہ کر کام کرنے کو ترجیح دی جس سے مداحوں کے دل میں خوشی کے جذبات آئے۔