لاک ڈاؤن کی اس صورتحال میں جہاں دیگر لوگ مسائل کا شکار ہیں وہیں تھیلیسیمیا کے مریضوں کو خون حاصل کرنے میں کافی مشکلات سامنے آ رہی ہیں جبکہ ایسے حالات میں دعوت اسلامی کا تھیلیسیمیا فری پاکستان کے لئے نمایاں کردار سامنے آیا ہے۔
تفصیلیات کے مطابق تبلیغ قرآن و سنت کی عالمگیر تحریک دعوت اسلامی کی جانب سے پاکستان کے 88 سے زائد شہروں میں تھیلیسیمیا کے مریضوں کے لئے خون کے عطیات دئیے گئے ہیں جبکہ مجموعی طور پر دعوت اسلامی کی جانب سے 12 ہزار سے زائد خون بیگ عطیہ کئے جا چکے ہیں۔
یاد رہے کہ یہ خون کے بیگ عطیہ کرنے والا واحد ادارہ جس نے اتنے بڑے پیمانے پر تھیلیسیمیا کے مریضوں کے لئے خون کا بندوبست کیا ہے۔
پاکستان کے مختلف شہروں سے لوگ دعوت اسلامی کے اس قدم کو سراہ رہے ہیں ان کا کہنا ہے دعوت اسلامی کا یہ قدم تھیلیسیمیا فری پاکستان کی جانب قدم ہے جو کہ بہت زیادہ خوش آئیند ہے۔
یاد رہے کہ 25 مارچ 2020 کو پاکستان میں کورونا وباء کے باعث ہونے والے لاک ڈاؤن میں امیر دعوت اسلامی امیر اہلسنت مولانا الیاس قادری صاحب کی جانب سے بھر کے تھیلیسیمیا کے مریضوں کے لئے خون کے عطیات دینے کا اعلان کیا گیا تھا جس کے بعد ملک بھر کے تمام بڑے شہروں میں بلڈ کیمپس لگائے اور دعوت اسلامی سے وابستہ ہزاروں لوگوں نے خون کی بوتلیں عطیہ کیں۔ یہ سلسلہ ابھی تک جاری ہے اور مختلف اسپتالوں کی جانب سے دعوت اسلامی کو اس متعلق اپریسئیشن لیٹرز بھی موصول ہو رہے ہیں جن میں سرفرست سندس فاؤندیشن اور شوکت خانم اسپتال ہے۔
دعوت اسلامی کی مرکزی مجلس شوری کے رکن مولانا فاروق عطاری نے کہا ہے کہ ملک بھر میں کورونا کے باعث ہونے والے لاک ڈاؤن کے سبب تھیلیسیمیا کے مریضوں کو خون ملنے میں کافی مشکلات ہو رہی ہیں جس کے باعث دعوت اسلامی کے امیر مولانا الیاس قادری صاحب کی جانب سے تھیلیسیمیا کے مریضوں کی زندگیاں بچانے کی خاطر یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔