پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی کی جناب سے مشہور زمانہ وڈیو گیم پب جی پر عائد پابندی کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی اے کی جانب سے پب جی گیم انتظامیہ سے اس گیم کے متعلق تفصیلات مانگی گئی تھیں نیز یہ پوچھا گیا تھا کہ آپ کے پاس اس گیم سے جو بچوں کے ذہنوں پر منفی اثرات ہو رہے ہیں، اس کا کیا حل ہے؟ جس پر پب جی کی جانب سے کوئی مطمئن جواب سامنے نہیں آیا ہے۔
پی ٹی اے انتظامیہ کی جانب سے پب جی انتظامیہ سے پاکستان میں پب جی کے یوزرز اور سیشنز سے متعلق تفصیلات مانگی گئی تھیں جبکہ پب جی انتظامیہ کی جانب سے ایسی کوئی بھی تفصیلات نہیں فراہم کی گئی ہیں۔ جس کے بعد پی ٹی اے کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے پب جی پر عائد پابندی کو برقرار رکھا جائے۔
یاد رہے کہ لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے پی ٹی اے کو ہب جی گیم پابندی سے متعلق عوامی رائے لینے کا حکم دیا گیا تھا۔
پب جی گیم پر پابندی کے خلاف عوام کی بڑی تعداد نے آواز اٹھائی ہے، کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ چند ایک افراد کا خودکشی کرنا گیم بین کرنے کی دلیل نہیں ہے ایسا تو روز کوئی نا کوئی کسی نا کسی ادارے یا وجہ سے خودکشی کرتا ہے تو کیا وہ ادارے بند کر دئیے جائیں؟ کئی لوگ یونیورسٹیز کی پڑھائی سے تنگ آ کر خودکشی کر لیتے ہیں تو کیا تعلیم پر پابندی عائد کر دی جائے؟ جبکہ اس کے علاوہ وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے بھی ایسی پابندیوں کے خلاف آواز اٹھائی تھی کہ یہ نہیں ہونی چاہیے ہیں۔