جون 17 2020: (جنرل رپورٹر) لاہور میں کورونا کے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ کے باعث 66 علاقوں کو سیل کر دیا گیا ہے- محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری کئے گئے اعلامیے کے مطابق پنجاب کے متاثرہ علاقوں میں تیس جون تک دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے- متاثرہ علاقوں میں کسی قسم کی سیاسی مذہبی تقریبات کی اجازت نہیں ہو گی- کسی قسم کا بھی مجمع نا لگایا جا سکے گا- خلاف ورزی کرنے والے کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے گی
تفصیلات کے مطابق رات 12 بجتے ہی پولیس اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے متاثرہ علاقوں کو بیرئیر لگا کر سیل کر دیا گیا ہے- کورونا ہاٹ اسپاٹ والے علاقوں میں سخت لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے جبکہ صرف اشیائے خوردو نوش اور میڈیکل اسٹور کی دکانیں کھلی رہیں گی
جن علاقوں کو سیل کیا گیا ہے ان میں شاپنگ مالز, مارکیٹس اور پبلک پرائیوٹ سمیت ہر قسم کے دفاتر بند رہیں گے- عوام کو آمد و رفت کی اجازت نہیں ہو گی نا ہی کسی قسم کی پبلک ٹرانسپورٹ چلے گی- ضرورت کے تحت ایک آدمی اپنی ذاتی سواری کو استعمال کر سکتا ہے- ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد ہو گی
زرائع کے مطابق سیل کئے گئے علاقوں میں اشیائے خوردو نوش کی دکانیں صبح 9 سے شام 7 بجے تک کھلا کریں گی- جبکہ میڈیکل اسٹور اور لیبارٹریز ہفتہ کے ساتوں روز چوبیس گھنٹے کھلی رہیں گی
سیل کئے گئے علاقوں میں مقیم پولیس, جج, وکیل, ڈاکٹرز اور ہیلتھ ورکرز لگائی لگائی دفعہ 144 سے مستثنی قرار دے دئیے گئے ہیں جبکہ ہر قسم کے مریض کے ساتھ 2 افراد کو اسپتال جانے کی بھی اجازت ہے
جن علاقوں کو سیل کیا گیا ہے ان میں بیگم کورٹ شاہدرہ, رستم پارک گلشن راوی, مغل پورہ, ریلوے کالونی, ملتان روڈ نجی سوسائٹی, رحمان پورہ وحدت کالونی, چائنہ سکیم گجرپورہ, استعمال انڈسٹری ہاؤسنگ سوسائٹی, ڈیفینس بی اور دیگر کئی علاقے شامل ہیں
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ ان علاقوں میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کو دیکھتے ہوئے احتیاطی تدابیر کے تحت کیا گیا ہے- وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر اسمارٹ لاک ڈاؤن پر عمل درآمد جاری ہے- پنجاب میں سب سے زیادہ کیسز لاہور ہیں یہی وجہ ہے کہ لاہور کے 66 علاقے کورونا ہاٹ اسپارٹ میں شامل ہو گئے جس کے باعث ان کو سیل کیا گیا ہے