جون 10 2020: (جنرل رپورٹر) پیٹرول کی مصنوعی قلت پر وزیر اعظم عمران خان نے سخت نوٹس لیتے ہوئے اوگرا کو آئیندہ 48 سے 72 گھنٹوں میں پیٹرول کی سیپلائی یقینی بنانے کا حکم جاری کیا ہے– وزیر اعظم عمران خان نے پیٹرول اور ڈیزل کی مصنوعی قلت پیدا کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی کرنے کی بھی ہدایت کی ہے
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے پیٹرول اور ڈیزل کی مصنوعی قلت کے خلاف سخت برہمی کا اظہار کیا ہے- کہا کہ پیٹرول سستا کرنے سے عوام کو فائدہ کی بجائے نقصان ہو رہا ہے پیٹرول کی دستیابی ہر صورت ممکن بنائی جائے- انہوں نے کہا کہ پیٹرول کی مصنوعی قلت پیداکر کے عواممو مشکل میں ڈالنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے- ماضی میں سیاسی اثرو رسوخ استعمال کر کے عوام کے حق میں ڈاکہ مارا گیا لیکن اب ایسا نہیں ہونے دینگے- عوام نے ہمیں اسی لئے ووٹ دیا ہےکہ احتساب کیا جائے- جن لوگوں نے سیاست کو کاروبار سمجھ کے استعمال کیا ان کو حساب ہر صورت دینا ہو گا
شوگر ملز کے معاملے کا بھی منتقی انجام تک پہنا کر رہیں گے اور چینی کی قیمت میں کمی آئے گی- ہمیں بہت سے بحرانوں کا سامنا ہے مل کر اس کا تعاقب کرنا ہو گا- مافیا کے خلاف جنگ ہر پاکستانی کی جنگ ہے ہمیں مل کر ان کے خلاف لڑنا ہو گا اور جو لوگ اس گندے دھندے میں ملوث ہیں ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی
وفاقی کابینہ کہتی ہے کہ کئی سالوں سے غیر فعال اسٹیل ملز کا بوجھ عوام کے کاندھوں پہ ڈالا جا رہا ہے- اب ضرورت ہے کہ ملکی فائدہ کی خاطر اصلاحاتی ایجنڈے کو فروغ دیا جائے- کابینہ کی جانب سے پولٹری کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے پر بھی رپورٹ طلب کر لی گئی ہے
زرائع کے مطابق وفاقی وزراء نے وزیر اعظم عمران خان کے سامنے پیٹرول کی مصنوعی قلت کا معاملہ اٹھایا اور کہا کہ اوگرا ان حالات میں ناکام سا دکھائی دیتا ہے- آخر کیا ہوا کہ پیٹرول کا بحران پیدا ہو گیا ذمہ داران کے خلاف کیوں کاروائی نہیں کی جا رہی- کابینہ کی جانب سے اوگرا اور ضلعی انتظامیہ کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ پیٹرولیم کمپنیوں کے ڈپو مقام پر چھاپہ ماریں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کاروائی کریں- کابینہ نے حکم جاری کیا ہے کہ چھاپہ مار ٹیموں کو ہر جگہ جانے کی اجازت ہو گی- ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کاروائی اور ان کا لائسنس کینسل کئے جانے کے احکامات جاری کر دئیے گئے ہیں-وزیر اعظم نے کہا ہےکہ ایگریمنٹ کے مطابق تمام لائسنس کمپنیوں پر لازم ہے کہ 21 دن کا سٹاک ہ
رکھیں غیر ذمہ دارانہ رویہ اپنانے والوں کے خلاف کاروائی ہو گی