مئی 12 2020: (جنرل رپورٹر) لاک ڈاؤن کے باعث اس سال مساجد میں اعتکاف ایک معمہ بن گیا ہے- حکومتی ایس او پیز کے مطابق کسی بھی مسجد میں اعتکاف کی اجازت نہیں ہو گی تاہم علماء نے اس متعلق اپنی آراء دے دی ہیں
تفصیلات کے مطابق کراچی کے ایک دارالعلوم نے فتوی دیا ہے کہ مردوں کا گھر میں اعتکاف کرنا جائز نہیں ہے
فتوی میں کہا گیا ہے کہ احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے مساجد میں اعتکاف کیا جا سکتا ہے- معتکفین میں فاصلہ رکھا جا سکتا یے مگر گھروں میں اعتکاف نہیں ہو سکتا
زرائع کے مطابق دئیے گئے شرعی فتوی کے مطابق کہا گیا ہے کہ اعتکاف سنت موکدہ ہے جسے ترک نہیں کیا سکتا- کہا گیا کہ اگر محلے کے چند افراد بھی ارتکاف کر لیں تو کوئی گنہگار نہیں ہو گا سب کے لئے کافی ہو گا لیکن اس سنت کو مکمل ترک نہیں کیا جا سکتا
انہوں نے کہا کہ احتیاطی تدابیر کے تحت بچے بوڑھے اور بینار افراد اعتکاف نا بیٹھیں- عورتیں گھروں میں اعتکاف کریں
کراچی دارالعلوم کی طرف سے جاری کئے گئے فتوی میں کہا گیا کہ اعتکاف سنت موکدہ فرض الکفایہ ہے جسے ترک کرنے کی اجازت ہرگز نہیں دی جا سکتی البتہ تعداد کو کم کیا جا سکتا ہے
فتوی میں مزید کہا گیا ہے کہ اعتکاف کا لغوی معنی "ٹھہرنا” ہے اور شرع میں اس کا مطلب مسجد میں رہنا, روزہ سے رہنا, جماع کو بلکل ترک کر دینا اور اللہ سے تقرب کی نیت کا ہونا بھی لازمی ہے- اگر یہ مقاصد اور شرائط نہیں پائی جاتیں تو اعتکاف نہیں ہو گا
دوسری جانب تبلیغ قرآن و سنت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوت اسلامی نے اعتکاف کے حوالے سے اپنا اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہ کہا کہ اس سال کورونا وائرس کی وباء اور حکومتی پابندیوں کی وجہ سے اجتماعی اعتکاف نہیں ہو سکے گا
یاد رہے کہ تبلیغ قرآن و سنت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوت اسلامی کے زیر اہتمام ہر سال ملک کے سینکڑوں مقامات پر اجتماعی سنت اعتکاف کا اہتمام ہوتا ہے جس میں دین سیکھنے سکھانے کی مجلسوں کا بھی انعقاد ہوتا ہے تاہم اس سال یہ اجتماعی اعتکاف نہیں ہو پائے گا