مئی 11 2020: (جنرل رپورٹر) کورونا کیسز اور اموات کی شرح بڑھنے کے باوجود وفاق کا لاک ڈاؤن کے فیصلے میں نرمی کا فیصلہ برقرار ہے
لاک ڈاؤن میں نرمی کے باعث ملک بھر میں کورونا کیسز اور اموات کی شرح بڑھ رہی ہے لیکن روزگار نہیں چھین سکتے- جانتے ہیں کہ اموات میں اضافہ ہوا ہے لیکن غیر معینہ مدت تک لاک ڈاؤن برقرار بھی نہیں رکھ سکتے
ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے گفتگو کرتے ہوئے کیا
انہوں نے کہا کہ کراچی لاہور اور پشاور میں کورونا کیسز کی تعداد بڑھ رہی ہے- لاڑکانہ اور کوئٹہ میں بھی کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں- اس کے باوجود کہ ہمیں پتہ ہے وباء پھیل رہی ہے اموات ہو رہی ہیں لیکن لمبے عرصے کے لئے روزگار چھینا نہیں کا سکتا
اسد عمر نے کہا کہ خوشی ہے کہ کونا سے متعلقہ فیصلے سب کی مشاورت سے ہو رہے ہیں- بڑے فیصلے جو مشکل تھے وہ ہو چکے ہیں اب دیکھا یہ ہے کہ ہم ان فیصلوں پر عمل درآمد کیسے کرتے اور کرواتے ہیں
مکمل لاک ڈاؤن کی بجائے جن علاقوں میں کورونا وائرس کی نشاندہی ہو گی صرف انہیں سیل کیا جائے گا- بجائے اس کے کہ پوراملک بند کر دیا جائے مخصوص علاقوں کو بند کریں گے
ٹیکنالوجی کی مدد سے ہم نے وائرس ہاٹ اسپاٹس کی نشاندہی کر لی ہے- سمارٹ لاک ڈاؤن کو عملی جامہ پہنا دیا گیا ہے جبکہ اس نے کام کرنا شروع کر دیا ہے
ایسا نظام چاہتے ہیں کہ لوگوں کی حفاظت بھی ہو اور معاشی پہیہ بھی چلتا رہے
وفاقی وزیر نے بتایا کہ پچھلے دن 13 ہزار سے زائد ٹیسٹ کئے گئے جبکہ اس وقت ملک بھر میں کورونا ٹیسٹ کرنے والی 70 لیبارٹریز موجود ہیں- گزشتہ دن ملک بھر میں 165 افراد وینٹی لیٹرز پر تھے
انہوں نے کہا یہ تمام ڈیٹا حکومت کی جانب سے بنائے گئے ایپ میں اپلوڈ کر رہے ہیں
ایپ کے زریعے کسی بھی فرد کو اس کے قریبی اسپتال اور وینٹی لیٹر کی دستیابی یا عدم دستیابی کاعلم ہو سکے گا- اگر وہ کسی وائرس زدہ ہاٹ اسپاٹ میں ہے تو اس کا بھی علم ہو سکے گا
وفاقی وزیر اسد عمر نے عوام سے اپیل کی کہ کورونا علامات سامنے آنے پر ٹیسٹ لازمی کروائیں یہ بہت ضروری ہے- تمام ملکی ادارے آپس میں مل کر کام کر رہے ہیں
امید ہے کہ این سی سی کے فیصلے پر قومی اتحاد کے ساتھ عملدرآمد کیا جائے گا
کورونا مقامات کی نشاندہی ہونے پر ایسے علاقوں میں مکمل لاک ڈاؤن کر دیا جائے گا- مخصوص علاقے بند کریں گے باقی کاروبار کھلا رہے گا
انہوں نے بتایا کہ اس وقت پنجاب کے 359 جبکہ کے پی کے میں 177 علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کیا جا رہا ہے