مئی 07 2020: (جنرل رپورٹر) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان کو نشانہ بنانے کے لئے فالس فلیگ آپریشن کا بہانہ ڈھونڈ رہا ہے– بھارت حملے کے ارادے میں ہے-بھارت کے ایل او سی پر دراندازی کے تازہ بےبنیاد الزامات دراصل اسی خطرناک ایجنڈے کا حصہ ہیں- بین الاقوامی برادری بھارت کی خطرناک حرکات سے پہلے ہی ایکشن لے
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے سوشل میڈیا رابطہ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنا پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ میں دنیا کو خبردار کر رہا ہوں کہ بھارت مسلسل پاکستان پر الزامات لگا کر کاروائی کرنے کی تاک میں ہے- انہوں نے کہا کہ عالمی برادری اس کا نوٹس لے اس سے پہلے کہ بھارت کوئی گل کھلائے- وزیر اعظم نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی تحریک مزاحمت بھی بھارتی جارحیت کی وجہ سے ہے
بھارتی انتہا پسند تنظینوں آر ایس ایس اور بی جے پی خطے کے امن کو تباہ کرنے کے لئے مشترکہ جارحانہ پالیسیاں اپنائے ہوئے ہیں-
دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے آئی ایس آئی ڈاریکٹر جنرل فیض حمید سے ملاقات کی اور قومی سلامتی کے مختلف امور کا جائزہ لیا نیز تبادلہ خیال کیا گیا- مزید برآں وزیر اعظم عمران خان سے وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی, معاون خصوصی نیشنل سیکورٹی ڈاکٹر معید یوسف, سید محمد طہ, چئیرمین حبیب بینک سلطان علی الانہ اور چئیرمین بورڈ پی ایس او ظفر اسلام عثمانی نے بھی ملاقات کی-
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ اب بے عملی ترک کر دے اور انتہاپسند بھارتیوں کے خلاف کاروائی کرے- مقبوضہ کشمیر میں مزاحمتی تحریک کشمیریوں پر ظلم و ستم کا براہ راست نتیجہ ہے عالمی برادری نوٹس لے- یاد رہے کہ امریکی کمیشن برائے عالمی مذہبی آزادی اپنی سال 2020 کی رپورٹ میں بھارت کو مسلمان سمیت تمام اقلیتیوں متعلق خطرناک ملک قرار دے چکی ہے کس میں مودی کے شہری قانون کی ترمیم اور مقبوضہ کشمیر پر جاری کرفیو کا خصوصی ذکر ہے-
چئیرمین حبیب بینک سلطان علی الانہ نے وزیر اعظم کو ملاقات میں کورونا وائرس کی عالمء وباء کے سلسلے میں ریلیف پیکج دینے پر خراج تحسین بھی پیش کیا-
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بھارت حملے کے بہانے ڈھونڈ رہا ہے- اسی لئے پاکستان پر بےجا الزام ترازی جاری ہے- کنٹرول آف لائن پر فائرنگ بھی انہی جارحانہ پالیسیوں کے تناظر میں ہیں-