اپریل 14 2020: (جنرل رپورٹر) سندھ میں ڈاؤ یونیورسٹی کے ماہرین کی جانب سے کرونا وائرس کی ویکسن تیار ہونے کا دعوی سامنے آیا ہے – صرف دعوی ہی نہیں بلکہ ڈاؤ یونیورسٹی کے ڈاکٹر شوکت علی نے اس کی قیمت متعلق بھی بات کی ہے
ترجمان ڈاؤ یونیورسٹی کی تفصیلات کے مطابق انٹراوءنیس امیو نو گلوبیولن ویکسن کرونا کے خلاف جنگ میں مددگار ثابت ہو گی- انہوں نے بتایا کہ کرونا کی ویکسن صحتیاب ہونے والے مریضوں سے حاصل شدہ شفاف اینٹی باڈیز سے گلوبیولن تیار کی گئی ہے
ابتدائی طور پر اس ویکسن کا تجربہ جانوروں پر کیا گیا ہے جو کہ کامیاب ہو چکا ہے
اسی متعلق مزید بات کرتے ہوئے ڈاؤ یونیورسٹی کے ڈاکٹر شوکت علی کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کا علاج زیادہ مہنگا نہیں ہو گا بلکہ کرونا کی دوا کی ویکسن خناق اور ریبیز کی ویکسن جیسی ہی ہو گی
انہوں نے کہا کہ ہم اس تجربہ میں اس مرحلہ تک پہنچ چکے ہیں کہ اب صحتیاب مریض کے پلازما سے ینٹی باڈیز الگ کر سکتے ہیں
چہ جائیکہ اس کا تجربہ ابھی جانوروں پر ہی کیا گیا ہے مگر ڈاکٹر شوکت علی کے بقول زیادہ متاثر کیسز میں اس ویکسن کا طریقہ استعمال کیا جائے گا
اس خبر کے بعد پاکستان کی اکثریت نے اس بات کا اظہار کیا ہے کہ اگر یہ تجربہ واقعتا کامیاب ہوتا ہے تو پاکستان کی یہ بہت بڑی کامیابی ہو گی اور ہمارے ملک کا نام مزید روشن ہو گا
خیال رہے کہ پاکستان کے ہونہار طالب علم اور سائنسدان اس سے پہلے بھی کئی ایجادات کر چکے ہیں