مشہور یوٹیوبر رجب بٹ کو جمعرات کے روز توہین مذہب (دفعہ 295-سی) اور الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (PECA) کے تحت درج مقدمے میں عبوری ضمانت دے دی گئی ہے۔
لاہور کی سیشن کورٹ میں سماعت کے دوران جج نے پولیس کو 21 جون تک رجب بٹ کی گرفتاری سے روک دیا ہے۔
رجب بٹ کے خلاف یہ مقدمہ نشتر کالونی تھانے میں اس وقت درج کیا گیا جب انہوں نے ایک پرفیوم "295” کے نام سے لانچ کیا اور اس کے بعد سوشل میڈیا پر شدید تنازع کھڑا ہو گیا تھا۔
عدالت نے رجب بٹ کو 21 جون تک عارضی ضمانت دے دی، پولیس کو ریکارڈ جمع کروانے کا حکم، مزید تفصیلات کے لیے پڑھیں👇https://t.co/cXEj9jGRxI pic.twitter.com/nBimCLNr7c
— 24 News HD (@24NewsHD) June 12, 2025
رجب بٹ اس سے پہلے بھی قانونی کارروائیوں کا سامنا کر چکے ہیں۔ گزشتہ سال دسمبر میں انہیں عوامی مقامات پر اسلحہ کی نمائش کرنے اور بغیر اجازت شیر کے بچے کو اپنے گھر میں رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
پولیس نے وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ مل کر چوہنگ میں واقع ان کے گھر پر چھاپہ مارا تھا جہاں سے غیر قانونی طور پر رکھے گئے جنگلی جانور اور اسلحہ برآمد کیا گیا تھا۔
چھاپے کے دوران حکام نے وہ شیر کا بچہ قبضے میں لے لیا جو رجب بٹ کو ان کی شادی کے موقع پر تحفے میں دیا گیا تھا۔
بعد ازاں ایک خصوصی جوڈیشل مجسٹریٹ نے رجب بٹ کو جنگلی جانور غیر قانونی طور پر رکھنے کا مجرم قرار دیا۔ تاہم جیل بھیجنے کے بجائے عدالت نے رجب بٹ کو ایک سال تک کمیونٹی سروس کرنے کا حکم دیا۔
رجب بٹ کو اس سزا کے تحت فروری 2025 سے جنوری 2026 تک ہر ماہ ایک پانچ منٹ کی ویڈیو بنانی ہوگی جس میں جانوروں کے حقوق کے بارے میں آگاہی دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: رجب بٹ ایک بار پھر متنازع : توہین مذہب کے تحت مقدمات درج