غزہ میں حالات بہت نازک ہیں۔ جنگ اور محاصرے کی وجہ سے لوگ بہت زیادہ صدمےکا شکار ہیں، خاص طور پر خواتین اور لڑکیاں کو بہت مشکلات اور خوف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یونیسف (UNICEF) ان کی مدد کے لیے خاص اقدامات پر شاندار کام کر رہا ہے تاکہ انہیں تحفظ، تعلیم اور صحت کی سہولیات مکمل طور پر فراہم کی جا سکیں۔
اس معاملے میں یونیسف کا کردار کیا ہے
یونیسف نے کئی شاندار منصوبے شروع کیے ہیں تاکہ غزہ کی خواتین اور لڑکیوں کو مکمل طور پر مدد مل سکے۔
تحفظ کے نیٹ ورکس
غزہ میں کئی ایسے شاندار مراکز بنائے گئے ہیں جہاں خواتین اور لڑکیوں کو محفوظ اور قابلِ قبول جگہیں دی جا رہی ہیں۔ یہاں ان کی مکمل طور پر نفسیاتی مدد کی جاتی ہے اور انہیں حقوق کے بارے میں آگاہ کیا جاتا ہے۔
اعلی تعلیم کے مواقع
جنگ کی وجہ سے کئی لڑکیاں اسکول نہیں جا سکتیں۔ یونیسف نے ایسے تعلیمی پروگرام شروع کیے ہیں جہاں انہیں گھروں میں یا قریبی مراکز میں پڑھنے کا شاندار موقع دیا جا رہا ہے۔
طبی سہولیات کی فراہمی
خواتین اور خاص طور پر حاملہ خواتین کے لیے طبی امداد بہت ضروری ہے۔ ان سہولیات کو ظاہری طور پر یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کیا جارہا ہے یونیسف ان کے لیے مفت دوائیں، چیک اپ اور غذائی مدد فراہم کر رہا ہے تاکہ وہ مکمل طور پر صحت مند رہ سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایڈرین بروڈی نے لہجے کے تنازع کے بعد ‘SNL’ سے پابندی کی افواہوں پر خاموشی توڑ دی
نفسیاتی مدد کی فراہمی
جنگ اور خوف کی وجہ سے بچوں اور عورتوں کی ذہنی حالت کافی حد تک متاثر ہو رہی ہے۔ یونیسف کی ٹیمیں ان سے بات کرتی ہیں اور ان کی ہمت بڑھانے میں مدد دیتی ہیں تاکہ وہ ہمت نہ ہارے۔
ابھی مزید بہتری کی ضرورت ہے
یونیسف کی یہ کوششیں بہت ضروری ہیں، لیکن حالات ابھی بھی خراب ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ مزید امداد کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکہ غزہ کی خواتین اور لڑکیاں محفوظ اور بہتر زندگی گزار سکیں۔ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ان کی مدد کرنے میں اہم کردار ادا کرے۔
یونیسف کا مشن یہی ہے کہ ہر بچہ اور عورت محفوظ ہو اور انہیں اچھی زندگی گزارنے کے مواقع ملیں سکے۔