متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے یمنی عوام کی حمایت کرتے ہوئے یمن میں 325 ملین ڈالر کے بحالی منصوبے کا آغاز کرتے ہوئے بحرانوں والے ممالک کی مدد کے لیے ایک نئی حکمت عملی کا اعلان کیا ہے۔
متحدہ عرب امارات اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہا ہے کہ امداد یمنی عوام تک پہنچے تاکہ حوثی دہشت گرد ملیشیا کی طرف سے فنڈز کو کنٹرول اور لوٹنے سے بچایا جا سکے۔
متحدہ عرب امارات نے عندیہ دیا ہے کہ امداد ہیلتھ کئیر، قابل تجدید توانائی اور زراعت کے شعبوں کے لئے استعمال ہو گی جبکہ اس میں آبپاشی کے مقاصد کے لیے ڈیم کا منصوبہ بھی شامل ہے۔
سال 2024 یمن میں امن کا سال ہے
یہ بات وزیر مملکت نورا الکعبی نے جنیوا میں اقوام متحدہ کے تعاون سے مملکت سویڈن اور سوئس کنفیڈریشن کی جانب سے منعقدہ ڈونر کانفرنس میں شرکت کے دوران کہی ہے جس کا مقصد یمنی عوام کے لیے اس سال انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ردعمل کے منصوبے کا احاطہ کرنے کے لیے تعاون کرنا ہے۔
اس کانفرنس میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس، سوئس وزیر خارجہ اگنازیو کیسس، سویڈن کے بین الاقوامی ترقیاتی تعاون اور غیر ملکی تجارت کے وزیر جوہان فورسیل کے ساتھ ساتھ عطیہ دہندگان کے بہت سے وفود اور انسانی کاموں میں مہارت رکھنے والی بین الاقوامی تنظیمیں موجود تھی۔
یہ بھی پڑھیں |اب آپ گھر بیٹھے شناختی کارڈ بنوا سکتے ہیں لیکن کیسے؟
نورا الکعبی نے کہا کہ 2024 وہ سال ہونا چاہیے جس میں یمن میں امن قائم ہو اور اسے تنازع کے خاتمے، یمنی عوام کی جائز امنگوں کو پورا کرنے اور یمن اور خطے میں امن و استحکام حاصل کرنے کے لیے تمام بین الاقوامی کوششوں بالخصوص سعودی عرب اور عمان کو حمایت کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ 2015 سے متحدہ عرب امارات نے یمن کو مجموعی طور پر 6.6 بلین ڈالر کی امداد اور اپنی قومی کرنسی کو سپورٹ کرنے کے لیے 300 ملین ڈالر کی رقم فراہم کی ہے۔
یمنیوں کا متحدہ عرب امارات کو خراج تحسین
ٹویٹر پر یمنی کارکنوں نے اپنے ملک کے لیے متحدہ عرب امارات کی حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے "شکریہ، ایمریٹس آف گڈ” ہیش ٹیگ لانچ کیا۔ ۔۔۔ ایک یمنی کارکن بنت عدن نے کہا کہ متحدہ عرب امارات دارالحکومت عدن میں سال بھر میں 24 گھنٹے بجلی کے لیے جنریٹر اور ڈیزل فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عدن کی بندرگاہ میں UAE کے 120M پلانٹ کی آمد امید ہے کہ کرنٹ کے استحکام میں معاون ثابت ہوگی۔
یمنی کارکن مراد الشافعی نے کہا کہ عدن میں متحدہ عرب امارات کے 120ایم بی شمسی توانائی کے آلات کی آمد سے لاکھوں ڈالر ماہانہ کی بچت ہوتی ہے اور لیز پر دی گئی بجلی اور ڈیزل کی خریداری میں کرپشن کا سلسلہ رک جاتا ہے۔ یمنی کارکن مراد الشافعی نے کہا کہ وہ یمن کی حمایت کرنے پر متحدہ عرب امارات کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی شہر ڈیزل ایندھن سے محروم ہیں اور حوثی ملیشیا کی طرف سے منظوری دی گئی ہے اور جنوب کے لوگ مشکلات کا شکار ہیں لیکن مخلص اتحادی متحدہ عرب امارات نے اس کا خیال رکھا اور شہر کا نام روشن کرنے کے لیے خلیج عدن میں ایک فلوٹنگ اسٹیشن بھیجا ہے۔