ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی رواں ماہ جاری کردہ ایک نئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں دنیا میں سب سے زیادہ وائرل ہیپاٹائٹس سی انفیکشنز ہیں جو کہ تقریباً 8.8 ملین ہیں۔
جبکہ ہیپاٹائٹس سی کے تمام نئے انفیکشنز کا 44 فیصد حصہ غیر محفوظ طبی انجیکشنز کی وجہ سے ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی 2024 کی گلوبل ہیپاٹائٹس رپورٹ کے مطابق وائرل ہیپاٹائٹس کی وجہ سے جانیں جانے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
یہ بیماری عالمی سطح پر موت کی دوسری سب سے بڑی متعدی وجہ ہے جس میں سالانہ 1.3 ملین اموات ہوتی ہیں جو کہ تپ دق کی طرح ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق 187 ممالک میں وائرل ہیپاٹائٹس سے ہونے والی اموات کی تعداد 2019 میں 1.1 ملین سے بڑھ کر 2022 میں 1.3 ملین ہو گئی ہے۔
ان میں سے 83 فیصد اموات ہیپاٹائٹس بی اور 17 فیصد ہیپاٹائٹس سی کی وجہ سے ہوئیں۔ ہیپاٹائٹس بی اور سی کے انفیکشن کی وجہ سے دنیا بھر میں 3500 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے کہا ہے کہ ہیپاٹائٹس کے انفیکشن کی روک تھام میں عالمی سطح پر پیش رفت کے باوجود اموات میں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ ہیپاٹائٹس میں مبتلا بہت کم لوگوں کی تشخیص اور علاج کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) ممالک کی مدد کرنے کے لیے پرعزم ہے۔