مئی 15 2020: (جنرل رپورٹر) عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او نے پوری دنیا کو خبردار کیا ہے کہ ہو سکتا ہے کورونا وائرس کبھی ختم ہی نا ہو
تفصیلات کے مطابق جنیوا میں کورونا وائرس سے متعلق میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے عالمی ادارہ صحت کت ڈاکٹر مائیک ریان نے کہا ہے کہ اگر ویکسن بنا بھی لی جاتی ہے تو پھر بھی ہو سکتا ہے کہ کورونا وائرس کبھی ختم نا ہو- انہوں نے ایڈز کی بیماری کی مثال دی اور کہا کہ جس طرح ایڈز ختم نہیں ہو سکا اس طرح کورونا بھی ہو سکتا ہے ختم نا ہو– ہمیں کورونا وائرس کے خاتمے کے لئے سخت مشکلات درکار ہیں اور بہت زیادہ کوشش کرنا ہو گی
ڈاکٹر ریان نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کچھ نہیں کہہ سکتے کورونا کب ختم ہو گا- انہوں نے خسرہ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اس کی ویکسن موجود ہونے کے باوجود اسے اب تک ختم نہیں کر سکے ہیں- کورونا وائرس کی ایک سو سے زائد ویکسینز پر کام ہو رہا ہے
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈرس کہتے ہیں کہ ابھی ٰحالات ناممکن نہیں ہوئے- اب بھی کوشش کر کے کورونا پر قابو پایا جا سکتا ہے لیکن یہ تب ممکن ہے جب ہم سب مل کر اپنا اپنا کردار ادا کریں
واضح رہے کہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں کورونا سے اموات کی تعداد تین لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے- جبکہ چار کڑوڑ سے زائد لوگ متاثر ہو چکے ہیں
سب سے زیادہ جو ملک متاثر ہوا ہے وہ امریکہ ہے- امریکہ میں اب تک 85 ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں جبکہ تقریبا ڈیڈھ کڑوڑ کیسز ہیں جو فعال ہیں- اٹلی بھی بڑے متاثرہ ممالک میں سے ایک ہے جہاں تیس ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں جبکہ دو لاکھ سے زائد رجسٹر کیسز ہیں
اگر ہم پاکستان کی بات کریں تو اب تک آٹھ سو سے زائد اموات ہو چکی ہیں جبکہ 35 ہزار سے زائد کیسز ہیں جو فعال ہیں
یہاں ایک اور بات قابل ذکر ہے کہ دنیا بھر میں صحتیاب ہونے والوں کی تعداد بھی ڈیڈھ کڑوڑ سے زائد ہے