نیا تعمیر شدہ گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ 10 جنوری 2025 سے مسقط کے لیے اپنی پہلی پروازوں کا آغاز کرے گا، جو پاکستان کی ہوا بازی کی صنعت میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ وزیرِاعظم شہباز شریف کے دفتر کی جانب سے پیر کو یہ اعلان کیا گیا، جو سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے تاخیر کا شکار تھا۔
عالمی سفر کے لیے ایک جدید گیٹ وے: گوادر ائیرپورٹ
چین کے مالی تعاون سے 20 کروڑ ڈالر کی لاگت سے تعمیر کیا گیا گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پاکستان کے سب سے بڑے ہوائی اڈوں میں سے ایک ہے۔ یہ ایئرپورٹ نہ صرف اندرون ملک بلکہ بین الاقوامی پروازوں کے لیے بھی تیار ہے اور ایئربس A380 جیسے بڑے طیارے کی میزبانی کی صلاحیت رکھتا ہے۔
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (PCAA) کے مطابق، یہ ہوائی اڈہ سالانہ 40 لاکھ مسافروں کو سہولت فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے گوادر ائیرپورٹ کے افتتاح میں تاخیر
اگست 2024 میں بلوچستان میں عسکریت پسند حملوں کے بعد کیے گئے سیکیورٹی جائزے نے ہوائی اڈے کے افتتاح میں تاخیر پیدا کی۔ تاہم، پیر کو منعقدہ اجلاس میں وزیراعظم نے ہوائی اڈے کو ایک اہم ٹرانزٹ مرکز بنانے اور بلوچستان کے دیگر علاقوں سے اس کی سڑکوں کی کنیکٹیویٹی بہتر بنانے کی ہدایت کی۔
بین الاقوامی پروازوں کا دائرہ وسیع کرنے کے منصوبے
وزیرِاعظم کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا:
“گوادر سے مسقط کے لیے پروازیں اگلے سال 10 جنوری سے شروع ہوں گی۔”
حکومت چین، عمان، اور متحدہ عرب امارات کے نجی ایئرلائنز کے ساتھ مذاکرات کر رہی ہے تاکہ بین الاقوامی روٹس کو مزید وسعت دی جا سکے۔
سی پیک کے تحت ایک اہم پیشرفت: گوادر ائیرپورٹ
گوادر ایئرپورٹ کا منصوبہ چین کے 65 ارب ڈالر کے سرمایہ کاری منصوبے، یعنی چائنا-پاکستان اکنامک کاریڈور (CPEC) کا حصہ ہے، جو صدر شی جن پنگ کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کا ایک اہم جزو ہے۔
ہوائی اڈے کے قریب ایک ڈیپ واٹر پورٹ بھی تقریباً مکمل ہو چکا ہے، جو پاکستان، عمان اور چین کی شراکت داری کا مظہر ہے۔
گوادر ائیرپورٹ کی سہولیات اور سیکیورٹی انتظامات
گوادر ایئرپورٹ میں کولڈ اسٹوریج، کارگو سہولیات اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے بینکنگ خدمات شامل ہیں۔ مزید برآں، سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (FIA) کے اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
بلوچستان میں سیکیورٹی کے خدشات
بلوچستان میں سرگرم عسکریت پسند گروپوں نے ماضی میں چینی سرمایہ کاری اور عملے کو نشانہ بنایا ہے، جنہیں وہ اس خطے کے وسائل کا استحصال سمجھتے ہیں۔ حالیہ حملوں، جن میں کراچی میں ہونے والا خودکش دھماکہ بھی شامل ہے، نے صورتحال کو مزید کشیدہ کر دیا ہے۔
چین نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ چینی سیکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کرنے کی اجازت دے، تاہم پاکستان نے اس مطالبے کی مزاحمت کی ہے۔
چین-پاکستان دوستی کا مظہر
وزیراعظم شہباز شریف نے ہوائی اڈے کو چین اور پاکستان کے درمیان مضبوط تعلقات کی علامت قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا:
“گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ چین-پاکستان دوستی کی پائیدار علامت ہے۔”
وزیراعظم نے جدید سہولت کی تعمیر کے لیے چین کا شکریہ بھی ادا کیا۔
اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، اور دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور نجکاری کے وزیر عبدالعلیم خان نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔