پاکستان –
سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان رانا شمیم
کی جانب سے سابق چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار پر لگائے گئے الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ یہ الزامات لگانے والے ریٹائرڈ جج کو سرعام پھانسی اور کوڑے لگنے چاہئیں۔
نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر برائے آبی وسائل نے کہا ہے کہ ہم نے بہت نقصان اٹھایا ہے۔ کٹر مجرموں کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے ججز کانپتے ہیں لیکن آزادانہ طور پر ریمارکس اور بیانات دیتے ہیں۔ قوم نے پشاور میں دیکھا ہے جہاں کئی کٹر مجرموں کو رہا کیا گیا تھا۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے ججوں کو کوڑے مارنے کے اپنے ریمارکس کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ عدالتوں اور عدلیہ کو بدنام کرنے والے ججوں کو سرعام کوڑے مارے جائیں۔ وہ معاشرے میں انتشار کی راہ ہموار کر رہے ہیں۔ وہ شریف اور ایماندار ججوں کو بدنام کر رہے ہیں اور ملک کو انتشار کی طرف گھسیٹ رہے ہیں۔ اس لیے ان کو سزا دینا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ قابل اعتراض ہے کہ ان کا ضمیر تین سال بعد جرم کے لیے کیوں جاگا اور پوچھا کہ انہوں نے واقعے کے وقت کوئی رد عمل کیوں ظاہر نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں | سوئی گیس کمپنی نے گیس سپلائی شیڈیول سے متعلق خبروں کی تردید کر دی
فیصل واوڈا نے کہا کہ تمام محکموں میں ان جیسے بہت سے لوگ ہیں جو ریٹائرمنٹ کے بعد اپنے ضمیر کی پکار پر جاگتے ہیں اور ہم انہیں ’’بے شرم اور ذلیل‘‘ قرار دیتے ہیں۔
سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان پر تنقید کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے یہ بھی پوچھا کہ ایک عام آدمی کو ایماندار ججوں کے ساتھ ایسا سلوک ہوتا دیکھ کر کیسا لگے گا۔ دشمن ممالک کی جانب سے اداروں کو بدنام کر کے ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کر رہے ہیں۔ انہوں نے جسٹس شوکت صدیقی، جج ارشد ملک اور اب چیف جسٹس گلگت بلتستان رانا شمیم کو انہی لوگوں کی فہرست میں شامل کیا۔
سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان پر تنقید کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ انہیں سابق وزیر اعظم نواز شریف نے 2015 میں تعینات کیا تھا اور ان کی بڑی تعداد سے فائدہ اٹھایا۔ فیصل واوڈا نے الزام لگایا کہ ان کے بیٹے کو بھی ایڈووکیٹ جنرل بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایک عام چور کو بدنام کیا جائے اور تنقید کی جائے، تو عدلیہ اور دیانتدار ججوں کو بدنام کرنے والے جج کو اس کے لیے نوازا نہیں جا سکتا۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ نواز شریف کی حکومت میں تعینات ایک شخص جو کٹر مجرموں کے خلاف فیصلے دینے سے ڈرتا تھا، اب اسے پوری عدلیہ کو داغدار کرنے والے صاف ستھرے اور ایماندار ججوں کے خلاف کھلے عام بیان دینے پر سزا ملنی چاہیے۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ گلگت کے جج پیسوں سے متاثر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی تاریخ ایسے لوگوں کی مثالوں سے بھری پڑی ہے جن کے ضمیر اچانک جاگ اٹھے۔