گلبر خان گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ منتخب
پی ٹی آئی کے خالد خورشید کو جعلی ڈگری کیس میں نااہل قرار دیئے جانے کے ایک ہفتے بعد، گلگت بلتستان میں جمعرات کو نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب ہو گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے ایک منحرف رکن حاجی گلبر خان نے پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور جے یو آئی-ایف کی حمایت سے وزیر اعلیٰ منتخب ہونے کے بعد اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔
گلگت بلتستان کے گورنر سید مہدی شاہ نے نومنتخب وزیراعلیٰ سے حلف لیا۔ گورنر ہاؤس میں ہونے والی تقریب میں گلگت بلتستان اسمبلی کے اراکین، اعلیٰ حکام اور سیاسی جماعتوں کے حامیوں نے شرکت کی۔
قبل ازیں گلگت بلتستان اسمبلی میں ووٹنگ کے دوران، گلبر خان نے 20 میں سے 19 ووٹ حاصل کیے جب کہ راجہ اعظم خان، جن کی سابق وزیراعلیٰ خورشید نے تائید کی، نے الیکشن کا بائیکاٹ کیا۔
ایوان کے صرف 20 افراد نے ووٹ ڈالا
پی ٹی آئی کے منحرف رکن کو پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن، جے یو آئی (ف) نے سپورٹ کیا۔ 32 رکنی ایوان میں سے صرف 20 افرا اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ کے لیے ووٹ ڈالنے کے لیے موجود تھے۔
پی ٹی آئی کے تین فارورڈ بلاکس میں سے ایک کی قیادت کرنے والے جاوید علی منوا نے بھی الیکشن کا بائیکاٹ کیا۔ ووٹنگ کے دوران پیپلز پارٹی کا ایک رکن ایوان میں موجود نہیں تھا جبکہ پی ٹی آئی، مجلس وحدت مسلمین اور اسلامی تحریک کے 10 ارکان نے الیکشن کا بائیکاٹ کیا۔
یہ بھی پڑھیں | اگست میں حکومت کی باگ دوڑ عبوری سیٹ اپ کے حوالے کر دیں گے، وزیراعظم
تقریباً 12:30 بجے اجلاس کے آغاز پر سپیکر نذیر احمد نے گلبر خان کی حمایت میں ارکان کو ایک طرف جمع ہونے کو کہا۔ اس کے بعد ایوان کے اندر موجود 20 ارکان میں سے 19 نے گلبر خان کی حمایت کا اظہار کیا۔
ان میں سے 12 کا تعلق پی ٹی آئی کے فارورڈ بلاک سے، تین کا تعلق مسلم لیگ ن، تین کا پیپلز پارٹی اور ایک کا جے یو آئی ف سے ہے۔