کھانے کے بعد چائے پینا بہت سے لوگوں کی عادت ہے، بالخصوص پاکستان میں چائے ہر گھر کا لازمی جزو سمجھی جاتی ہے۔ لیکن کیا یہ عادت صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہے؟ اس سوال کا جواب ہاں میں ہے۔ چائے کے بعض اجزا کھانے کے فوراً بعد استعمال کرنے سے صحت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
چائے میں موجود اجزا اور ان کے اثرات
چائے میں موجود کچھ اجزا، جیسے ٹینن (tannins) اور کیفین، انسانی جسم پر مختلف طریقوں سے اثر انداز ہو سکتے ہیں۔ ٹینن وہ کیمیکل ہیں جو چائے کو اس کا مخصوص ذائقہ دیتے ہیں لیکن یہ معدے میں کھانے سے حاصل ہونے والے آئرن کو جذب ہونے سے روک سکتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر آپ کھانے کے فوراً بعد چائے پیتے ہیں، تو آپ کے جسم میں آئرن کی کمی ہو سکتی ہے خاص طور پر اگر آپ کے کھانے میں سبزیاں، دالیں، اور گوشت شامل ہیں، جو آئرن کے اہم ذرائع ہیں۔
کھانے کے بعد چائے سے آئرن کی کمی اور صحت کے مسائل
آئرن جسم میں ہیموگلوبن بنانے کے لیے ضروری ہے جو خون میں آکسیجن کو مختلف اعضا تک پہنچاتا ہے۔ آئرن کی کمی سے جسم میں خون کی کمی (اینیمیا) ہو سکتی ہے جو تھکاوٹ، کمزوری، سانس لینے میں دشواری، اور چکر آنے جیسے علامات کا باعث بن سکتی ہے۔ خواتین اور بچوں میں یہ مسئلہ زیادہ سنگین ہو سکتا ہے، کیونکہ ان کی جسمانی ضروریات میں آئرن کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔
کھانے کے بعد چائے سے معدے کے مسائل
چائے میں موجود کیفین معدے کی تیزابیت کو بڑھا سکتی ہے، خاص طور پر اگر آپ نے زیادہ مصالحے دار یا چکنائی والا کھانا کھایا ہو۔ اس سے معدے میں جلن، سینے میں جلن، اور بدہضمی جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ معدے میں تیزابیت کی وجہ سے معدے کی دیواروں کو نقصان پہنچ سکتا ہے، جس سے السر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
کھانے کے بعد چائے سے غذائی اجزا کی جذبیت پر اثر
کھانے کے فوراً بعد چائے پینے سے کھانے میں موجود دوسرے غذائی اجزا، جیسے پروٹین اور کیلشیم، کے جسم میں جذب ہونے کی صلاحیت بھی متاثر ہو سکتی ہے۔ یہ خاص طور پر ان لوگوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے جو اپنی خوراک سے مکمل غذائیت حاصل کرنے کے لیے پرہیز گار ہیں یا ان کی خوراک محدود ہے۔
کھانے کے کتنی دیر بعد چائے پینی چاہیے؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ کھانے کے فوراً بعد چائے پینے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ چائے پینے کا بہترین وقت کھانے کے کم از کم 30 سے 60 منٹ بعد ہوتا ہے۔ اس دوران آپ کا معدہ کھانا ہضم کرنے میں مصروف ہوتا ہے اور آپ کے جسم کو غذائیت حاصل کرنے کے لیے مناسب وقت ملتا ہے۔ اس سے چائے کے ممکنہ نقصانات سے بچا جا سکتا ہے۔