مولانا طارق جمیل نے حال ہی میں اپنے ایم ٹی جے نامی برانڈ کے لئے کراچی میں اپنا باقاعدہ اسٹور لانچ کیا ہے جس کے بعد ایک دفعہ ہھر تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔
حال ہی میں 550 کے ناڑا سے جڑے ہوئے تنازعہ کے بعد مولانا طارق جمیل کے نمائندوں کو یہ واضح کرنے کے لئے ایک بیان جاری کرنا پڑا کہ وہ شلواروں کے لئے آزار بند یا ناڑا فروخت نہیں کررہے ہیں۔
ٹویٹر پر ، مولانا طارق جمیل کے برانڈ ایم ٹی جے کی جانب سے وضاحت شیئر کی گئی۔ اسے ایم ٹی جے کے انسٹاگرام پیج پر بھی پوسٹ کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات ہمارے ذہن میں آئی ہے کہ ایم ٹی جے، طارق جمیل پر الزام لگایا جارہا ہے کہ وہ 550 روپے میں ڈراسٹرنگ (نارا) فروخت کررہا ہے۔ ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ یہ خبریں جعلی ہیں۔ ہم ڈراسٹرنگ (نارا) تیار نہیں کرتے اور ہمارے اسٹورز اور ویب سائٹ نے کبھی بھی ایسا کچھ بیچنے کے لئے نہیں لگایا ہے۔ براہ کرم غلط خبریں پھیلانے سے بچو اور ان افواہوں میں ملوث افراد کی اطلاع دینے میں ہماری مدد کریں۔
یہ بیان اس کے بعد سامنے آیا ہے جب ٹویٹر پر ایک صارف نے یہ غلط اطلاعات پھیلائیں کہ یہ برانڈ زیادہ منافع کے مارجن کو برقرار رکھے ہوئے ہے اور منافقت اور سرمایہ داری کا شکار ہو رہا ہے جبکہ اس کے مالک طارق جمیل کو اکثر ایسا ہی کرنے پر تاجروں کو تنبیہ کرتے سنا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | این اے 249 میں پیپلرز پارٹی کی جیت، دیگر جماعتوں کا انتخابی نتائج ماننے سے انکار
ناڑے کے اس تنازعے میں مزاح بھی شامل ہو گیا اور کچھ لوگوں نے سوال کیا کہ اس ناڑے میں ایسا کون سا کرشمہ ہے جو یہ اتنا مہنگا ہے؟ کیا یہ خوبخود بند یا کھل جاتا ہے ضرورت کے مطابق؟ جبکہ بعد میں یہ خبر فیک ثابت ہوئی۔
یہاں عوام الناس کی جانب سے ناڑا پر تنازعہ کھڑا کیا گیا تو وہاں بہت سے لوگ اس ناڑے کے دفاع میں بھی سامنے آ گئے تھے۔ خیر،مولانا طارق جمیل کے برانڈ ایم ٹی جے کی وضاحت کے بعد سب کے لبوں پر خاموشی کی سی چھا گئی ہے اور یوں محسوس ہوا ہے کہ یہ تنازعہ بھی اپنے انجام کو پہنچا ہے۔