کیا اخروٹ واقعی دماغ کو تیز کرتا ہے؟
اخروٹ دماغ تیز کرتے ہیں یہ بات عام عوام میں مشہور ہے۔ لیکن اس میں کتنی حقیقت اور کتنا افسانہ ہے آج ہم نے یہ جاننا ہے۔ تحقیقات کے مطابق اگرچہ اخروٹ ایک غذائیت سے بھرپور غذا ہے اور اس کے صحت کے حوالے سے کئی فوائد ہیں لیکن دماغ تیز کرنے کی بات کو کچھ حد تک بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا ہے اور یہ دعوی مارکیٹنگ کے دعووں سے متاثر لگتا ہے۔
تاہم آئیے دیکھتے ہیں کہ اخروٹ کے کیا فوائد ہیں اور ان کا دماغ سے کیا تعلق ہے؟
اخروٹ کے دماغی فوائد
غذائیت کی ترکیب
اخروٹ میں ایسے غذائی اجزاء ہوتے ہیں جو دماغی صحت کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں۔ ان میں اومیگا 3 فیٹی ایسڈ ہوتے ہیں جیسا کہ الفا-لینولینک ایسڈ جو کہ ایک قسم کی کثیر غیر سیر شدہ چربی ہے۔ اومیگا 3 فیٹی ایسڈز جو دماغ کی نشوونما اور کام کے لیے ضروری ہیں اور ان کا تعلق علمی کارکردگی میں بہتری اور نیوروڈیجینریٹو بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے سے ہے۔
اینٹی آکسیڈنٹس
اخروٹ بھی اینٹی آکسیڈنٹس کا ایک اچھا ذریعہ ہیں جن میں وٹامن ای اور پولیفینول ہوتا ہے۔ اینٹی آکسیڈینٹ دماغ کے خلیوں کو آکسیڈیٹیو تناؤ اور فری ریڈیکلز کی وجہ سے ہونے والے نقصان سے بچانے میں مدد کرتے ہیں۔ کچھ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ اینٹی آکسیڈینٹ سے بھرپور غذا دماغی صحت اور علمی افعال پر مثبت اثر ڈال سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں | دہی کھانے کے 5 زبردست فوائد جانئے
یہ بھی پڑھیں | دانت کو کیڑا لگ جائے تو کیا کریں؟
قلبی صحت
اخروٹ کا تعلق قلبی صحت کی بہتری سے ہے اور دل کی صحت کو دماغی افعال سے جوڑنے کے شواہد موجود ہیں۔ خون کے بہاؤ کو بہتر بنا کر اور سوزش کو کم کر کے، اخروٹ ایک صحت مند قلبی نظام کو برقرار رکھتے ہوئے بالواسطہ طور پر دماغی صحت کو بہتر کر سکتا ہے۔ ایک صحت مند دل اور خون کی شریانیں اس بات کو یقینی بناتی ہیں کہ دماغ کو آکسیجن اور غذائی اجزاء کی مناسب فراہمی ہو۔