آئرلینڈ میں ہونے والی ایک تحقیق میں کھانا پکانے کے دوران باورچی خانے میں سمارٹ ڈیوائسز کے استعمال سے منسلک ممکنہ خطرات کو دیکھا گیا ہے۔ تحقیق میں گھریلو کچن میں اسمارٹ فون یا ٹیبلٹ استعمال کرتے وقت حفظان صحت کی عادات کا جائزہ لیا گیا۔ تین میں سے ایک شریک نے کچے گوشت کو چھونے کے بعد اور اسمارٹ ڈیوائس کو چھونے سے پہلے اپنے ہاتھ نہیں دھوئے۔ تین چوتھائی لوگوں نے کچے انڈوں کو سنبھالنے کے بعد اور اپنے سمارٹ ڈیوائس کو سنبھالنے سے پہلے اپنے ہاتھ نہیں دھوئے۔
یہ تحقیق کوئنز یونیورسٹی بیلفاسٹ نے کی تھی اور اس میں 51 لوگوں کو شامل کیا گیا تھا جنہیں سمارٹ ڈیوائسز کا استعمال کرتے ہوئے کچے مرغی اور کچے انڈے سمیت کھانا پکاتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ تحقیق میں شامل لوگوں کو کہا گیا تھا کہ گوشت کو موبائل پر دی گئی ریسیپی دیکھ کر بنائیں۔ اس دوران پانچ میں سے صرف ایک نے اپنا موبائل صاف کیا اور تمام مواقع پر صحت کو مد نظر رکھا۔
شرکاء نے بیکٹیریا کا تجزیہ کرنے کے لیے اپنے ہاتھ اور ذاتی آلات کو صاف کیا تھا۔ 30 منٹ کھانا پکانے کے دوران انہوں نے اپنے موبائل کو اوسطاً چھ بار چھوا تھا۔ کھانا پکانے کے بعد، تقریباً 6 فیصد پہلے سے صاف کیے گئے آلات فوڈ پوائزننگ بیکٹیریا سے آلودہ تھے۔
مشاہدات سے پتہ چلا کہ کھانے کی تیاری کے دوران شرکاء کے فوڈ سیفٹی رویے میں اتار چڑھاؤ آتا ہے، اور حفظان صحت کے ناقص طریقے اکثر سامنے آئے۔ کھانے کی تیاری کے دوران جس تعدد کے ساتھ لوگ موبائل کو چھوتے ہیں وہ کھانا پکانے کی سرگرمی کے دوران ایک سے 10 بار تک ہوتی ہے۔
الکوحل پر مشتمل اینٹی بیکٹیریل وائپس کا استعمال سمارٹ ڈیوائس کی سطحوں پر آلودگی کو کم کر سکتا ہے۔ مائکروبیل تجزیہ سے پتہ چلا ہے کہ سالمونیلا اور ای کولی کمرے کے درجہ حرارت پر موبائل کی اسکرینوں پر 24 گھنٹے سے زیادہ زندہ رہ سکتے ہیں، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اس طرح کے آلات آلودگی میں حصہ ڈال سکتے ہیں۔ سیف فوڈ کے ساتھ فوڈ سیفٹی کے ڈائریکٹر ٹریش ٹوہیگ نے کہا: "کھانے کی تیاری کے دوران ترکیبیں تلاش کرنے سے لے کر کھانا پکانے کے ٹیوٹوریل دیکھنے یا وڈیو بنانے تک، سمارٹ ڈیوائسز جیسے اسمارٹ فونز یا ٹیبلٹس کھانے کی تیاری کے دوران بہت سے لوگوں کے لیے ناگزیر اوزار بن چکے ہیں۔
باورچی خانے میں ان آلات کے وسیع پیمانے پر استعمال کے پیش نظر، لوگوں کو خوراک کی حفاظت کے ممکنہ خطرات سے آگاہ ہونا چاہیے۔
آئرلینڈ میں 520 بالغوں کا ایک سروے بھی کیا گیا تاکہ بیک وقت کھانا پکانے اور سمارٹ ڈیوائس استعمال کرنے کے دوران خیالات، رویوں اور فوڈ سیفٹی کے بارے میں آگاہی کو سمجھا جا سکے۔ کم عمر شرکاء اور خواتین کھانا پکانے یا تیار کرتے وقت آلہ استعمال کرنے کا زیادہ امکان رکھتے تھے۔ زیادہ تو لوگوں کا یہی خیال تھا کہ ان آلات سے آلودگی نہیں پھیلتی۔
سیف فوڈ کے تکنیکی ایگزیکٹو ڈاکٹر مائےریڈ مکین نے کہا: "یہ نئی تحقیق گھر کے باورچیوں کے لیے باورچی خانے میں سمارٹ آلات سے منسلک ممکنہ خطرات کو بتانے کے کئے کی گئی۔ اچھی عادات کی پیروی کرنا جیسے باقاعدگی سے اور مناسب ہاتھ دھونا اور سمارٹ آلات کی صفائی اور جراثیم کشی کھانا پکانے اور استعمال کرتے وقت آلودگی کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔
ان کے مطابق جب باورچی خانے میں فون اور ٹیبلیٹ استعمال کرتے ہیں، تو باقاعدگی سےہاتھ دھونا، ورک ٹاپس کی صفائی، اور سمارٹ آلات کو جراثیم سے پاک کرنا لازمی ہے۔ چیزوں کو چھونے سے پہلےاور اپنے سمارٹ ڈیوائس کو استعمال کرنےسے پہلے اور بعدمیں، اپنے ہاتھوں کو گرم پانی اور صابن سے اچھی طرح دھوئیں، صاف تولیے سے خشک کریں۔ کھانا بنانے سے پہلے اور بعد میں باورچی خانے کو ہمیشہ گرم، صابن والے پانی سے دھوئیں۔ جاتے وقت صفائی کرنے سے کراس آلودگی کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ کھانا پکانا شروع کرنے سے پہلے، ممکنہ کراس آلودگی کو کم کرنے میں مدد کے لیے اپنے سمارٹ ڈیوائس کو جراثیم سے پاک کریں۔ اگر آپ نے گوشت، مرغی یا انڈے جیسے کچے اجزاء کو سنبھال لیا ہے تو کھانا پکانے کے بعد موبائل کو جراثیم سے پاک کریں۔ یقینی بنائیں کہ ہمیشہ ہدایات پر عمل کریں۔