ہت سے پاکستانیوں کے لیے کویت خلیج میں کام کرنے کی ایک پسندیدہ جگہ بنتا جا رہا ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ اچھی تنخواہیں ہیں۔ چونکہ وہاں آمدنی پر کوئی ٹیکس نہیں ہے اس لیے آپ زیادہ بچت کر سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ کمپنیوں کی طرف سے دی جانے والی سہولتیں (رہائش، میڈیکل کور، ٹکٹ وغیرہ) اور محفوظ ماحول، کویت کو ایک پرکشش آپشن بناتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہر سال ہزاروں پاکستانی انجینئرز، ٹیکنیشنز، اساتذہ اور دیگر پروفیشنلز بہتر مستقبل کی تلاش میں کویت کا رخ کرتے ہیں۔
کویت میں کام کے مواقع صرف ایک شعبے تک محدود نہیں۔ تیل و گیس اب بھی معیشت کا مرکزی حصہ ہیں لیکن تعمیرات، اسپتالوں، اسکولوں اور سروس انڈسٹری میں بھی بڑی تعداد میں ملازمتیں نکلتی ہیں۔ جغرافیائی لحاظ سے بھی کویت ایک اسٹپنگ اسٹون سمجھا جاتا ہے یعنی چند سال وہاں کام کرنے کے بعد آپ آسانی سے دوسرے خلیجی ممالک میں جا سکتے ہیں۔
کویت میں کام کرنے کے لیے لازمی ہے کہ آپ کے پاس ورک ویزا ہو جو کہ کمپنی اسپانسر کر کے دیتی ہے۔ وزٹ ویزا پر جا کر کام شروع کرنا ممکن نہیں ہے۔
ملک میں پہنچنے کے بعد اگلا اہم مرحلہ اقامہ (ریذیڈنسی پرمٹ) لینا ہوتا ہے جس کے بغیر آپ قانونی طور پر کام اور رہائش نہیں کر سکتے۔
کیوں پاکستانی کویت کو ترجیح دیتے ہیں؟
آمدنی پر کوئی ٹیکس نہیں – بچت زیادہ ہوتی ہے۔
مختلف شعبوں میں ہنر مند افراد کی طلب زیادہ ہے۔
کمپنی سہولتیں جیسے رہائش، میڈیکل، اور ٹکٹ فراہم کرتی ہے۔
محفوظ ماحول اور اچھی معیارِ زندگی۔
دوسرے خلیجی ممالک تک آسان رسائی۔
کویت ورک ویزا کے لیے اہلیت (2025)
کسی کویتی آجر (کمپنی) کی جانب سے درست جاب آفر ہو۔
کم از کم عمر 21 سال ہو۔
میڈیکل فٹنس ٹیسٹ پاس کیا ہو۔
نوکری کے مطابق مطلوبہ تعلیمی قابلیت ہو۔
پولیس کریکٹر سرٹیفکیٹ صاف ہو (کوئی کریمنل ریکارڈ نہ ہو)۔
پاسپورٹ کم از کم چھ ماہ کے لیے درست ہو۔
پاکستان سے کویت ورک ویزا کا طریقہ کار
جاب حاصل کریں
پہلے کسی رجسٹرڈ کویتی کمپنی سے کنفرم جاب آفر لیں۔ آفر لیٹر یا معاہدہ لازمی رکھیں۔
آجر ورک پرمٹ اپلائی کرے
یہ مرحلہ کمپنی کی ذمہ داری ہے۔ وہ کویت میں آپ کی تفصیلات جمع کروا کر ورک پرمٹ منظور کروائے گی۔
منظوری اور سفارتخانے کو اطلاع
ورک پرمٹ کی منظوری کے بعد کمپنی تفصیلات کویتی سفارتخانہ پاکستان کو بھیج دیتی ہے۔
پاکستان میں میڈیکل ٹیسٹ
GAMCA سے منظور شدہ کلینک میں میڈیکل کرائیں (خون، ایکس رے وغیرہ)۔
پولیس کریکٹر سرٹیفکیٹ
مقامی پولیس/سی ٹی ڈی سے کلیئرنس سرٹیفکیٹ حاصل کریں۔
کویتی سفارتخانہ (پاکستان) میں ویزا اپلائی کریں
مکمل فائل جمع کرائیں جس میں یہ شامل ہوں:
فل ویزا فارم
پاسپورٹ (کم از کم 6 ماہ کے لیے درست)
سفید بیک گراؤنڈ والی تصاویر
جاب آفر/کنٹریکٹ
تعلیمی اسناد (HEC → MOFA → کویتی سفارتخانہ سے اٹیسٹڈ)
میڈیکل رپورٹ
پولیس کلیئرنس
ویزا منظوری
منظوری کے بعد ورک ویزا پاسپورٹ پر لگ جائے گا۔
کویت کا سفر
فلائٹ بک کریں اور تمام کاغذات ساتھ لے کر جائیں۔
اقامہ (ریذیڈنسی پرمٹ)
کویت پہنچنے پر دوبارہ میڈیکل ہوگا اور پھر کمپنی آپ کا اقامہ (سول آئی ڈی) بنوائے گی۔
کویت ورک ویزا کے اخراجات
ویزا فیس: تقریباً 20 سے 30 دینار (KWD)
میڈیکل ٹیسٹ: ملک کے حساب سے مختلف
پولیس کلیئرنس: صوبے کے حساب سے مختلف
ورک ویزا کی رینیوَل
ورک ویزا صرف ایک بار داخلے کے لیے درست ہوتا ہے۔
اقامہ عام طور پر 1 سے 3 سال کے لیے دیا جاتا ہے۔
کمپنی کانٹریکٹ کے مطابق اس کی تجدید کرتی ہے۔
ورک ویزا برقرار رکھنے کے لیے اہم نکات
پاسپورٹ ہمیشہ کم از کم 6 ماہ کے لیے درست رکھیں۔
تمام دستاویزات کی نقول اپنے پاس رکھیں۔
میڈیکل اور پولیس کلیئرنس جلدی مکمل کریں۔
کمپنی کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہیں۔
اقامہ کبھی بھی ایکسپائر نہ ہونے دیں سخت جرمانے ہوتے ہیں
عام غلطیاں جن سے بچیں
بغیر کنفرم جاب آفر اپلائی کرنا۔
نامکمل یا جعلی دستاویزات جمع کرانا۔
میڈیکل چیک اپ چھوڑ دینا۔
کویت پہنچنے کے بعد اقامہ میں تاخیر کرنا
مزید پڑھیں: کویت میں پاکستانیوں کے لیے نوکریاں: اپلائی کرنے کا طریقہ اور اہل امیدوار