نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹوں میں تقریباً 168 نئے کیسز کے ساتھ کوویڈ 19 کی قومی مثبتیت کی شرح تین فیصد سے تجاوز کر گئی ہے جو ستمبر 2022 کے بعد سے سب سے زیادہ ہے۔
دو بڑے شہروں کراچی اور اسلام آباد میں مثبتیت کی شرح بالترتیب 5 اور 6 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے۔
کیسز تشویش کا باعث نہیں
حکام نے کیسوں میں اضافے کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ یہ رجحان تشویش کا باعث نہیں ہے۔
این سی او سی کے رکن ڈاکٹر شہزاد علی خان نے ڈان کو بتایا کہ وائرس میں حالیہ تبدیلیوں کی وجہ سے کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "وگوں کو گھبرانا نہیں چاہیے کیونکہ نئے کیسز میں اموات کی شرح بہت کم تھی۔
این سی او سی کے اعداد و شمار کے مطابق، قومی مثبتیت کی شرح 3.02 فیصد ہے جبکہ کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں شرحیں بالترتیب 6.11 فیصد، 5.51 فیصد، 3.99 فیصد اور 2.61 فیصد ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں کسی موت کی بھی اطلاع ملی ہے۔
کیسز بڑھتے اور کم ہوتے رہیں گے
ماہرین نے کہا کہ کیسز بڑھتے اور کم ہوتے رہیں گے کیونکہ وائرس کے نئے کیسز کے ساتھ منتقلی میں اتار چڑھاؤ آتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | پی ایس او کو ڈیفالٹ کو بچنے کے لیے 100 ملین ڈالر کی گرانٹ مل گئی
انہوں نے کہا کہ ادھیڑ عمر تک کے لوگ، اچھی صحت کے حامل افراد کو وائرس کے بارے میں فکر مند نہیں ہونا چاہیے کیونکہ اگر وہ متاثر ہوئے تو بھی انہیں بڑی پیچیدگیوں اور علامات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ 65 سال سے زائد عمر کے افراد اور بلڈ پریشر، ذیابیطس، گردے سے متعلق مسائل اور کینسر میں مبتلا افراد کو محتاط رہنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال بھی موسم گرما سے پہلے کیسز میں اضافہ ہوا لیکن صورتحال قابو میں رہی ہے۔