آج ملک بھر سے لاک ڈاؤن ختم ہو جائے گا مگر تعلیمی ادارے اور شادی ہال بدستور بند رہی گے۔ وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے اپنے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ کورعنا ختم نہیں ہوا ہے بلکہ ہمیں اعر بھی احتیاط کی ضرورت ہے۔ ماہ محرم کی آمد کے تناسب سے وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں ماہ محرم میں کورونا کے حوالے سے بہت احتیاط کی ضرورت ہے۔ خود پر لازم کر لیں کہ جب بھی باہر جائیں تو فیس ماسک لازمی پہنیں۔
اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے عذاب نے پوری دنیا کو اپنے گھیرے میں لیا ہوا ہے۔ ہم نے کورونا وائرس سے نجات کے لئے سمارٹ لاک ڈاؤن کی حکمت عملی اپنائی جسے دنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب بےاحتیاطی کر کے اگر ہم کورونا پھیلانے کا باعث بنے تو یہ اللہ کی ناشکری ہو گی۔ فیس ماسک کے استعمال کو عادت بنا لینا چاہیے۔ لاک ڈاؤن کھلنے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ کورونا ختم ہو گیا ہے۔
وزیر اعظم نے عوام کو کورونا کے خلاف احتیاطی تدابیر اپنانے پر سراہا اور کہا کہ عوام کی جانب سے کورونا وائرس سے جنگ میں احتیاطی تدابیر پر عمل کر کے ساتھ دیا گیا جس سے ملک کورونا سے کافی محفوظ ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اگر کورونا وائرس کے کیسز میں کافی حد تک کمی آئی ہے لیکن اس کے باوجود ہمیں احتیاط سے کام لینا ہے اور چہرے پر فیس ماسک کا استعمال کسی صورت نہیں چھوڑنا ہے۔ عوام کو چاہیے کہ احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد جاری رکھیں، لاپرواہی سے ہرگز کام نا لیں۔
محرم الحرام کے حوالے سے وزیر اعظم نے خصوصی طور پر تلقین کی ہے کہ محرم کے دنوں میں کورونا وائرس سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر پر خصوصی طور پر عمل درآمد کیا جائے۔ اس دفعہ ویسے حالات نہیں ہیں کہ محرم کے ماہ کو پہلے کی طرح منایا جائے۔ اس سال ایران کے علماء نے بھی اعلان کیا ہے کہ جس طرح پہلے محرم مناتے تھے کورونا کی وجہ سے اس سال ویسے محرم نہیں منانا ہے۔