گزشتہ ہفتے مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کے سامنے پبلک میں چور چور کے نعرے لگانے والے والے خاندان کے رکن کا کہنا تھا کہ ان پر کوئی "دباؤ” نہیں تھا اور انہوں نے وفاقی وزیر سے "خوشی سے” معافی مانگی ہے۔ ان پر اس متعلق کوئی دباؤ نہیں تھا۔
نجی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے، خاندان کے رکن اسامہ شیر نے اپنے رویے پر افسوس کا اظہار کیا جبکہ پی ٹی آئی کے شہباز گل نے دعوی کیا تھا کہ انہیں "دھمکی” دی گئی اور معافی مانگنے کے لیے "دباؤ ڈالا گیا”۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں احساس ہوا کہ ہم سے غلطی ہوئی ہے۔
اسامہ شیر نے کہا کہ ان پر کوئی دباؤ نہیں تھا اور وہ اپنی مرضی سے احسن اقبال کے گھر گئے اور اپنے طرز عمل پر معافی مانگی۔
مجھے نہیں معلوم کہ سوشل میڈیا پر ایسی چیزیں کہاں سے آتی ہیں۔ یہ 100 فیصد ہمارا معافی مانگنے کا فیصلہ تھا اور ہمارے خاندان کو بھی احساس ہوا کہ ہم نے جو کیا وہ غلط تھا۔
یہ بھی پڑھیں | کراچی: دیر تک بارش کے بعد دیر تک بجلی غائب
خاندان اتوار کو مسلم لیگ ن کے رہنما کی رہائش گاہ پر گیا تھا اور افسوس اور شرمندگی کا اظہار کیا تھا۔
اپنی رہائش گاہ پر ان سے ملنے آنے والے اہل خانہ کے ساتھ ایک تصویر کے ساتھ ایک ٹویٹ میں احسن اقبال نے لکھا: ’واقعے میں ملوث خاندان نارووال آیا اور ہماری ملاقات میں اپنے کیے پر معافی مانگی اور افسوس اور شرمندگی کا اظہار کیا۔
احسن اقبال نے کہا کہ وہ پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں کہ وہ ان کے خلاف قانونی کارروائی نہیں کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم سب پاکستانی ہیں۔ ہمیں ایک دوسرے سے اختلاف کرنے کے حق کو نفرت میں نہیں بدلنا چاہیے اور باہمی احترام کو برقرار رکھنا چاہیے۔
یاد رہے کہ احسن اقبال کو جمعہ کے روز ریسٹورنٹ میں بدتمیزی کا نشانہ بنایا گیا جہاں وہ بظاہر رات کے کھانے کے لیے گئے تھے۔
اس واقعے کی ویڈیو میں لوگوں کو وزیر پر گالیاں دیتے ہوئے دکھایا گیا اور سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگیا۔
بعد ازاں، ٹویٹر پر، احسن اقبال نے لکھا: "آج، ایک خاندان – جو بظاہر خود کو اشرافیہ سمجھتا تھا اور پی ٹی آئی کی حمایت کرتا تھا – مجھ سے ٹکرا گیا۔”
انہوں نے لکھا کہ ’مجھ سے مکالمہ کرنے کے بجائے انہوں نے نعرے لگانے شروع کر دیے، جوابی حملے کے طور پر ریسٹورنٹ میں موجود دیگر افراد نے بھی پی ٹی آئی کے خلاف نعرے لگانے شروع کر دیے۔
لوگوں میں نفرت پھیلانے پر پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے احسن اقبال نے لکھا کہ ان کے جاہل اور پاگل لیڈر کی طرح ان کے حامی بھی اس کی پیروی کر رہے ہیں۔