مقبوضہ کشمیر کے ڈائریکٹر جنرل قتل
مقبوضہ جموں و کشمیر کے ڈائرکٹر جنرل (جیل خانہ) ہیمنت کے لوہیا کو یہاں ان کی رہائش گاہ پر قتل کیا گیا ہے۔
پولیس نے کہا کہ اس کا گھریلو ملازم اس معاملے میں اہم ملزم کے طور پر سامنے آیا ہے۔
گھریلو ملازم کی گرفتاری کے لیے تلاش شروع کی گئی ہے
پولیس کے ڈائرکٹر جنرل دلباغ سنگھ نے اس واقعہ کو "انتہائی بدقسمتی” قرار دیا اور کہا کہ گھریلو ملازم کی گرفتاری کے لیے تلاش شروع کی گئی ہے جس کی شناخت جاسر کے نام سے ہوئی ہے، جو مفرور ہے۔
تفصیلات بتاتے ہوئے، پولیس نے بتایا کہ مشتبہ شخص نے 57 سالہ لوہیا کی لاش کو جلانے کی کوشش بھی کی تھی، جنہیں اگست میں یونین ٹیریٹری میں جیلوں کے ڈائریکٹر جنرل کے طور پر ترقی دے کر مقرر کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں | کسان اتحاد نے دھرنا ختم کر دیا
یہ بھی پڑھیں | کسان اتحاد کا اسلام آباد دھرنا چھٹے روز بھی جاری
پیر کی رات مارے گئے
مقبوضہ جموں زون کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس مکیش سنگھ جنہوں نے جموں کے مضافات میں ادے والا میں لوہیا کے گھر کا دورہ کیا، کہا کہ 1992 بیچ کے آئی پی ایس افسر پیر کی رات مارے گئے، ان کے جسم پر جلنے کے زخم اور گلا کٹا ہوا تھا۔
قاتل نے لوہیا کا گلا گھونٹ کر موت کے گھاٹ اتار دیا
جائے وقوعہ کی ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ لوہیا نے اپنے پاؤں پر کچھ تیل لگایا ہوگا جس میں سوجن دکھائی دے رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ قاتل نے لوہیا کا گلا گھونٹ کر موت کے گھاٹ اتار دیا اور اس کا گلا کاٹنے کے لیے ٹوٹی ہوئی کیچپ کی بوتل بھی استعمال کی اور بعد میں لاش کو آگ لگانے کی کوشش کی۔
افسر کی رہائش گاہ پر موجود گارڈز نے ان کے کمرے کے اندر آگ کو دیکھا۔ اے ڈی جی پی نے کہا کہ انہیں دروازہ توڑنا پڑا کیونکہ یہ اندر سے بند تھا۔