اکستان میں کرکٹ صرف ایک کھیل نہیں بلکہ ایک جذبہ ہے جو قوم کو متحد کرتا ہے۔ 1952 میں ٹیسٹ درجہ حاصل کرنے کے بعد سے پاکستان نے کرکٹ کی دنیا میں کئی عظیم کھلاڑی پیدا کیے ہیں جو اپنی مہارت، جوش اور میچ جیتنے کی صلاحیت کے لیے مشہور ہیں۔ یہ مضمون دس بہترین کرکٹرز کی فہرست پیش کرتا ہے جن کا انتخاب ان کی کامیابیوں کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔
10. شاہد آفریدی
شاہد آفریدی، جنہیں "بوم بوم” کہا جاتا ہے ایک دھماکہ خیز آل راؤنڈر ہیں۔ 1996 میں سری لنکا کے خلاف 37 گیندوں پر تیز ترین ون ڈے سنچری بنائی جو 18 سال تک ریکارڈ رہی۔ انہوں نے 27 ٹیسٹ، 398 ون ڈے اور 99 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے، ون ڈے میں 8,064 رنز (سٹرائیک ریٹ 117) اور 395 وکٹیں حاصل کیں۔ 2009 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ فائنل میں 54 رنز اور 1/20 کے ساتھ مین آف دی میچ رہے۔ 2011 کے ورلڈ کپ میں 21 وکٹوں کے ساتھ ٹیم کو سیمی فائنل تک لے گئے۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف 7/12 ان کا بہترین ون ڈے بولنگ ریکارڈ ہے۔ آفریدی کے 351 ون ڈے چھکوں نے انہیں شائقین کا پسندیدہ بنایا۔
9. سعید انور
سعید انور خوبصورت بائیں ہاتھ کے اوپنر، اپنی ٹائمنگ کے لیے مشہور تھے۔ انہوں نے 55 ٹیسٹ میں 4,052 رنز (اوسط 45.52، 11 سنچریاں) اور 247 ون ڈے میں 8,824 رنز (اوسط 39.21، 20 سنچریاں) بنائے۔ 1997 میں بھارت کے خلاف ان کا 194 ون ڈے کا سب سے بڑا سکور تھا۔ تین ورلڈ کپ (1996، 1999، 2003) میں 915 رنز بنائے۔ وہ پہلے پاکستانی ہیں جنہوں نے تین بار لگاتار سنچریاں بنائیں۔ 1999 میں بھارت کے خلاف 188 رنز کے ساتھ کیریئر کی بہترین کارکردگی دکھائی۔ انور کا نام پاکستانی اوپنرز میں سرفہرست ہے۔
8. یونس خان
یونس خان نے 118 ٹیسٹ میچوں میں 10,099 رنز (اوسط 52.05، 34 سنچریاں) بنائے جو پاکستان کا ریکارڈ ہے۔ 2000 میں ڈیبیو کیا اور 2009 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں کپتانی کی۔ وہ واحد پاکستانی ہیں جنہوں نے تمام 11 ٹیسٹ کھیلنے والے ممالک میں سنچری بنائی۔ 2009 میں سری لنکا کے خلاف 313 رنز بنائے۔ یونس نے چوتھی اننگز میں پانچ سنچریاں بنائیں اور غیر ملکی سرزمین پر 50.33 کی اوسط رکھی، جو انہیں پاکستان کی بیٹنگ کا ستون بناتی ہے۔
7. انضمام الحق
انضمام الحق، عظیم بلے باز، نے 120 ٹیسٹ میں 8,830 رنز (اوسط 49.60، 25 سنچریاں) اور 378 ون ڈے میں 11,739 رنز بنائے۔ 1992 کے ورلڈ کپ میں سیمی فائنل (60 رنز، 37 گیندیں) اور فائنل میں اہم کردار ادا کیا۔ 2003-2007 تک کپتانی کی اور انگلینڈ اور بھارت کے خلاف سیریز جیتیں۔ 2002 میں نیوزی لینڈ کے خلاف 329 رنز بنائے۔ وہ واحد پاکستانی ہیں جنہوں نے 20,000 بین الاقوامی رنز بنائے۔ انضمام کی بڑے میچوں میں کارکردگی انہیں خاص بناتی ہے۔
6. ظہیر عباس
"ایشین بریڈمین” ظہیر عباس نے 78 ٹیسٹ میں 5,062 رنز (اوسط 44.79، 12 سنچریاں) اور 62 ون ڈے میں 2,572 رنز بنائے۔ 1982-83 میں لگاتار تین ون ڈے سنچریاں بنائیں۔ وہ واحد ایشین ہیں جنہوں نے فرسٹ کلاس میں 100 سنچریاں بنائیں۔ 1974 میں انگلینڈ کے خلاف 274 رنز اور چار ٹیسٹ ڈبل سنچریاں ان کی صلاحیت کا ثبوت ہیں۔ ظہیر کی خوبصورت بیٹنگ نے انہیں شہرت دی۔
5. وقار یونس
"بوریوالہ ایکسپریس” وقار یونس نے ریورس سوئنگ سے بلے بازوں کو پریشان کیا۔ 87 ٹیسٹ میں 373 وکٹیں (اوسط 23.56) اور 262 ون ڈے میں 416 وکٹیں حاصل کیں۔ وسیم اکرم کے ساتھ "ٹو ڈبلیوز” بنائے۔ 350+ وکٹوں کے ساتھ بہترین ون ڈے سٹرائیک ریٹ رکھتے ہیں۔ 2001-2003 تک کپتانی کی۔ وقار کے یارکرز اور 153 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار نے انہیں عظیم فاسٹ بولر بنایا۔
4. حنیف محمد
"لٹل ماسٹر” حنیف محمد نے پاکستان کی کرکٹ کی بنیاد رکھی۔ 1952-1969 میں 55 ٹیسٹ کھیلے، 3,915 رنز (اوسط 43.98، 12 سنچریاں) بنائے۔ 1958 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف 337 رنز (970 منٹ) کھیل کا طویل ترین ٹیسٹ اننگز ہے۔ فرسٹ کلاس میں 499 رنز کا ریکارڈ بنایا۔ آئی سی سی ہال آف فیم میں شامل حنیف نے ابتدائی پاکستانی کرکٹ کو مضبوط کیا۔
3. جاوید میانداد
جاوید میانداد نے 124 ٹیسٹ میں 8,832 رنز (اوسط 52.57، 23 سنچریاں) اور 233 ون ڈے میں 7,381 رنز بنائے۔ 1986 میں بھارت کے خلاف آخری گیند پر چھکا مشہور ہے۔ 1992 کے ورلڈ کپ میں اہم کردار ادا کیا۔ چھ ٹیسٹ ڈبل سنچریوں کے ساتھ، میانداد کی مشکل حالات میں کارکردگی انہیں عظیم بناتی ہے۔
2. وسیم اکرم
"سلطان آف سوئنگ” وسیم اکرم نے 104 ٹیسٹ میں 414 وکٹیں اور 502 ون ڈے وکٹیں لیں، جو پہلے کھلاڑی تھے جنہوں نے 500 ون ڈے وکٹیں لیں۔ 1992 کے ورلڈ کپ فائنل میں مین آف دی میچ رہے۔ چار ہیٹ ٹرکس کا ریکارڈ رکھتے ہیں۔ وسیم نے 2,898 ٹیسٹ رنز بھی بنائے، جو انہیں بہترین آل راؤنڈر بناتا ہے۔
1. عمران خان
عمران خان نے 1992 کے ورلڈ کپ میں پاکستان کو فتح دلائی۔ 88 ٹیسٹ میں 3,807 رنز اور 362 وکٹیں، اور 175 ون ڈے میں 3,709 رنز اور 182 وکٹیں حاصل کیں۔ 1971
میں ڈیبیو کیا اور کپتانی میں 187 ٹیسٹ وکٹیں لیں۔ ان کی "کونرڈ ٹائیگرز” سوچ نے قوم کو متاثر کیا۔