سندھ –
سندھ ہائی کورٹ نے بدھ کے روز حکومت کو تین ماہ کے اندر کرپٹو کرنسیوں کو ریگولیٹ کرنے کا حکم دے دیا ہے اور اس معاملے کو دیکھنے کے لیے وفاقی سیکرٹری خزانہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دینے کا کہا ہے۔
جسٹس محمد کریم خان آغا کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کرپٹو کرنسیوں پر پابندی کو چیلنج کرنے والی درخواست کی سماعت کی اور اس کارروائی میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) ، اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے ارکان اور درخواست گزاروں نے شرکت کی۔
ہائی کورٹ نے اس معاملے پر تین ماہ میں رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) ، ایس بی پی ، اور قانون اور آئی ٹی وزارتوں کے نمائندوں کی مشاورت سے کرپٹو کرنسیوں کو ریگولیٹ کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں | مینار پاکستان واقعہ: کیا واقعی عائشہ اکرم اور ریمبو بھاری رقم بٹور چکے ہیں؟
لاہور ہائیکورٹ میں کریپٹو کرنسی سے متعلق ایک اور کیس کی سماعت ہوئی ، جس میں ایس ای سی پی ، ایس بی پی ، ایف آئی اے اور وفاقی حکومت سمیت فریقین کے وکلاء نے شرکت کی۔
لاہور ہائیکورٹ نے اس معاملے پر اداروں سے قانونی مدد مانگی اور انہیں ہدایت کی کہ وہ ایک اجلاس کے بعد عدالت میں کرنسی کے حوالے سے قانونی نکات پیش کریں۔
ملک کے مرکزی بینک کے سربراہ رضا باقر نے اپریل میں کہا تھا کہ اتھارٹی کرپٹو کرنسیوں کا مطالعہ کر رہی ہے اور ان کی کتابوں سے ہونے والی لین دین کو ریگولیٹری فریم ورک میں لانے کی صلاحیت کا مطالعہ کر رہی ہے۔
پاکستان میں مقیم سوشل میڈیا گروپس عوام کو یہ بتا رہے ہیں کہ کس طرح کرپٹو کرنسی میں تجارت کی جاتی ہے ، کچھ فیس بک پر ہزاروں فالورز کے ساتھ یہ سکھا رہے ہیں۔ اور یوٹیوب پر ، اردو میں کریپٹو کرنسی ویڈیوز سیکڑوں ہزاروں بار دیکھی گئی ہیں۔
بعض آن لائن کریپٹو کرنسی ایکسچینج ایپس ملک کے بڑے بینکوں کی ایپس سے زیادہ ڈاؤن لوڈ ہو چکے ہیں۔
عالمی سطح پر ، لوگوں کی بڑھتی ہوئی تعداد آپریشنل ، سرمایہ کاری اور لین دین کے مقاصد کے لیے کرپٹو کرنسی استعمال کر رہی ہے۔
پاکستان میں کرپٹو کرنسی کو ریگولیٹ کرنےکے حوالے سے کرپٹو کرنسی رکھنے والوں کے لئے یہ اچھی خبر ہے۔