مئی 22 2020: (جنرل رپورٹر) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنے ایک جاری بیان میں کہا ہے کہ دس ماہ میں کرنٹ اماؤنٹ کے خسارے میں 71 فیصد کمی ہوئی ہے
تفصیلات کے مطابق کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق رواں سال کے پہلے دس ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ کے خسارے 71 فیصدکمی واقع ہوئی ہے- کہا کہ اپریل میں ہی کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ 48 فیصد تک کم ہو گیا تھا تاہم اب یہ شرح 71 فیصد تک ہو چکی ہے
مرکزی بینک آف پاکستان کی دستاویز کے مطابق رواں مالی سال جولائی تا اپریل کرنٹ اماؤنٹ کے خسارے میں 8 ارب 10 کڑوڑ 60 لاکھ ڈالرز کی کمی واقع ہوئی ہے جبکہ اس کے علاوہ صرف اپریل تک کرنٹ اکاؤنٹ کے خسارے میں 53 کروڑ 30 لاکھ تک کی کمی واقع ہو چکی تھی جو کہ کل کمی کا تقریبا 48 فیصد بنتا ہے
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق گزشتہ سال کی دستاویز کے مطابق اتنے ہی عرصے میں کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ 11 ارب 44 کروڑ 90 لاکھ ڈالرز تھا جس میں واضح کمی ہوئی ہے
اسٹیٹ بینک کی دستاویز کے مطابق رواں مالی سال کے ماہ اپریل میں کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ 57 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز تک رہا ہے- جبکہ پچھلے مالی سال کے ماہ اپریل 2019 میں کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ 1 ارب 10 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز تھا جس کے مطابق رواں مالی سال میں واضح کمی دیکھنے کو آئی ہے
دوسری جانب اسٹیٹ بینک نے اپنے ایک بیان میں مزید بتایا کہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 12 کروڑ ڈالرز تک کی کمی واقع ہوئی ہے جس کے بعد اسٹیٹ بینک کے ذخائر 14 کروڑ ڈالرز سے کم ہو کر اب 12.11 ارب ڈالرز تک ہو چکے ہیں-سٹیٹ بینک نے مزید کہا کہ زرمبادلہ زخائر میں کمی کی ایک بڑی وجہ لئے جانے والے قرضوں کی ادائیگی ہے