کرم میں فائرنگ سے 8 اساتذہ جاں بحق
گزشتہ روز جمعرات کو مسلح افراد نے پاکستان کے شمال مغرب علاقے کرم کے ایک اسکول پر دھاوا بول دیا جس کے نتیجے میں 8 اساتذہ جاں بحق ہو گئے ہیں۔
حکام کے مطابق، اس حملے میں 8 اساتذہ ہلاک ہوئے ہیں۔
افغانستان کی سرحد سے متصل شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخواہ کے ایک ضلع کرم میں دہشتگردوں نے جمعرات کو ایک سرکاری اسکول پر دھاوا بول دیا جہاں طلباء امتحان دے رہے تھے۔
اساتذہ کی اکثریت شیعہ تھی
ایسوسی ایٹڈ پریس نے اطلاع دی ہے کہ مارے جانے والے سات اساتذہ کا تعلق شیعہ مسلک جبکہ ایک کا سنی مسلک سے تھا۔
فوری طور پر کسی نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی اور یہ واضح نہیں ہے کہ آیا ان کا کسی دہشتگرد تنظیم سے تعلق تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم تمام پہلوؤں کا جائزہ لے رہے ہیں اور ابھی تک ہمیں یہ معلوم نہیں ہے کہ اساتذہ کو کس نے مارا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | بنوں: باپ نے چار بچوں کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کر لی
وزیراعظم کی اساتذہ پر حملوں کی مذمت
وزیراعظم نے اساتذہ پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ہلاکتوں کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
ضلع کرم کا یہ علاقہ جہاں افسوسناک واقعہ پیش آیا ماضی میں شیعہ اور سنی قبائل کے درمیان فرقہ وارانہ جنگ میں ملوث رہا ہے۔
قبائلی ضلع میں اکثریتی شیعہ آبادی ہے جن پر اکثر مقامی طالبان تحریک کے مسلح گروہوں کی طرف سے حملہ کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس خاص حملے میں اساتذہ کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ اسٹاف روم میں تھے۔
وہ وہاں امتحانات کے انعقاد کے لیے موجود تھے جو صوبے بھر میں لوئر سیکنڈری اسکول کے لیے جاری ہیں۔