خیبرپختونخوا حکومت کی خصوصی ہدایات پر 75 بڑے کارگو گاڑیوں پر مشتمل قافلہ پاراچنار ضلع کے لیے روانہ ہوا ہے۔ مشیر اطلاعات، بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے خود پہلی کھیپ کو روانہ کیا جس کے دوران سخت سیکیورٹی اقدامات کیے گئے ہیں۔
کرم قافلے کی تفصیلات
قافلے میں مختلف سائز کی گاڑیاں شامل ہیں، جن میں 22 ویلر، 10 ویلر، اور 6 ویلر ٹرک شامل ہیں۔ یہ قافلہ بنیادی ضروریات کی اشیاء لے کر جا رہا ہے، جن میں:
• دوائیاں: 5 ٹرک
• سبزیاں: 10 ٹرک
• تیل اور گھی: 9 ٹرک
• آٹا: 5 ٹرک
• چینی: 7 ٹرک
• گیس سلنڈر: 2 ٹرک
• دیگر اشیائے خوردونوش: 26 ٹرک
کرم میں سیکیورٹی انتظامات
قافلے کو چپری بارڈر پر پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مکمل نگرانی میں رکھا گیا ہے۔ کرم امن معاہدے کے تحت حکومت نے کسی بھی حملہ آور گروہ کو دہشت گرد قرار دینے اور ان کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان کیا ہے۔
کرم امن معاہدے کی شقیں
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے بتایا کہ ایپکس کمیٹی کے فیصلے کے مطابق:
• علاقے کو ہتھیاروں اور مورچوں سے پاک کیا جائے گا۔
• تمام فریقین 15 دنوں کے اندر ہتھیار ڈالنے کا منصوبہ پیش کریں گے۔
• ہتھیاروں کی خریداری کے لیے چندہ جمع کرنے پر پابندی ہوگی۔
• نئے مورچے بنانے پر مکمل پابندی ہوگی، اور موجودہ مورچوں کو ایک ماہ کے اندر ختم کیا جائے گا۔
کرم امن کی بحالی اور حکومتی اقدامات
بیرسٹر سیف نے مزید کہا کہ کسی بھی فریق کی جارحیت کو دہشت گردی سمجھا جائے گا اور ان کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔ حکومت اس علاقے میں امن کے قیام کے لیے پرعزم ہے اور قافلوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام کر رہی ہے۔