پاکستان کے جنوبی بندرگاہی شہر کراچی میں نامعلوم افراد کے ایک گروپ کی جانب سے ہندو مندر پہ پتھراؤ کئے جانے کی اطلاعات ہیں۔
پولیس کے مطابق کراچی میں کورنگی تھانے کی حدود میں واقع "جے” کے علاقے میں شری ماری ماتا مندر پر حملے نے علاقے میں ہندو برادری میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے جہاں کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے پولیس کو تعینات کیا گیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق، کورنگی پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق، بدھ کی رات گئے موٹر سائیکلوں پر سوار پانچ افراد مندر کے پاس رکے اور نگران کے بارے میں دریافت کیا۔
اخبار نے شکایت کنندہ سنجیو کمار کے حوالے سے بتایا کہ جب مندر کے اندر دیواروں کو پینٹ کرنے والے دو ورکرز نے افراد کو بتایا کہ نگران دستیاب نہیں ہے، تو مشتبہ افراد نے ایک مورتی پر پتھراؤ شروع کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے ورکرز کو دھمکیاں بھی دیں اور پھر جائے وقوعہ سے فرار ہو گئے۔
ہمیں نہیں معلوم کہ حملہ کس نے کیا اور کیوں کیا
اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور مندر کا معائنہ کیا اور واقعہ کے بارے میں دریافت کیا۔
یہ بھی پڑھیں | سندھ ہائیکورٹ؛ والدین کو دعا زہرا سے ملنے کی اجازت، کیا بات ہوئی؟
یہ بھی پڑھیں | آپریشن: خیبرپختونخواہ اور بلوچستان میں چار دہشتگرد مار دئیے گئے
کورنگی کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس فیصل بشیر میمن نے بتایا کہ مندر علاقے میں ایک گھر کے ہال کے اندر واقع تھا اور وہاں تزئین و آرائش کا کام جاری تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ شرپسندوں کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرنے کے لیے علاقے کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرنے کی مزید کوشش کر رہی ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے قانون اور کراچی کے ایڈمنسٹریٹر مرتضیٰ وہاب صدیقی نے مجرمانہ شکایت کا ایک اسکین ٹویٹ کرتے ہوئے وعدہ کیا ہے کہ مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
ترجمان سندھ حکومت نے مزید کہا کہ مندر کو پہنچنے والے نقصان کی بھی مرمت کی جائے گی۔