جون 03 2020: (جنرل رپورٹر) کراچی میں آج سے پبلک ٹرانسپورٹ ایس او پیز کے تحت چلے گی- سندھ حکومت نے سختی سے کہا ہے کہ اگر ایس او پیز پر عمل نا کیا گیا تو ٹرانسپورٹ بند کر دیں گے
سندھ حکومت کے وزیر ٹرانسپورٹ نے کہا ہے کہ اگر ایس او پیز پر عمل درآمد نا کیا گیا تو ٹرانسپورٹ دوبارہ بند کر دی جائے گی- جس گاڑی نےعمل نا کیا وہ گاڑی بند کر دیں گے- ایس او پیز اور احتیاطی تدابیر پر کسی قسم کا سمجھوتا نہیں ہو گا
انہوں نے تمام ٹرا سپورٹرز کو خبردار کیا ہے کہ ہر گاڑی میں ماسک اور سیناٹائزر کا استعمال لازمی ہو گا- اگر کسی گاڑی ولے نے یہ نا رکھیں تو اس کی گاڑی بند کروا دی جائے گی- کہا کہ صرف منظور شدہ اڈوں سے ہی گاڑیاں چل سکیں گی خلاف ورزی کرنء کے خلاف کاروائی ہو گی
اس کے ساتھ کراچی میں آن لائن ٹیکسی سروس بھی چلانے کی اجازت مل گئی ہے تاہم کسی بھی آن لائن سروس والے پر دو سے زیادہ مسافر بٹھانے کی اجازت نہیں ہو گی– کراچی میں ٹرانسپورٹ کی اجازت دینے پر صدر کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد ارشاد بخاری نے وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ اور وزیر ٹرانسپورٹ کا شکریہ بھی ادا کیا
ارشاد بخاری کا کہنا تھا کہ ڈھائی مہینے سے تکلیف برداشت کر رہے تھے اللہ کا شکر ہے ٹرانسپورٹ کی اجازت مل گئی تمام ٹرانسپورٹ والوں سے ایس او پیز پر عمل درآمد کروائیں گے سب گاڑیوں میں ماسک گلوز اور سیناٹائزرز رکھے جائیں گے- انہوں نے سندھ حکومت کو یقین دہانی کروائی کہ وہ احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کریں گے اور مسافروں کو فاصلے میں بٹھایا جائے گا
مزید برآں انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام ٹرانسپورٹرز کی میٹنگ کی ہے اور ان کو سختی سے ایس او پیز پر عمل درآمد کا بولا ہے- ان کو بتایا ہے کہ اگر کسی کو چھت پر بٹھایا اور گاڑی بند ہو گئی تو ہم ذمہ دار نہیں ہوں گے نا ہی احتیاطی تدابیر کے خلاف چلنے والے کا ساتھ دیا جائے گا