کراچی کے ریائشیوں کو اب میونسپلٹی یوٹیلیٹی چارجز کے اضافی ٹیکس کی مد میں اپنا بل ادا کرتے وقت اضافی رقم نکالنی ہوگی۔
ٹیلی ویژن لائسنس فیس کی طرز پر، جو بجلی استعمال کرنے والے ہر گھر سے وصول کی جاتی ہے، کراچی میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) کی جانب سے میونسپل یوٹیلیٹی چارجز اینڈ ٹیکسز لگائے گئے ہیں اور یہ ہر ماہ وصول کیے جائیں گے۔
یہ چارجز سندھ حکومت کی جانب سے 12 اپریل کو ایک نوٹیفکیشن جاری کرنے کے بعد عائد کیے گئے ہیں، جس میں پاور یوٹیلیٹی، کے الیکٹرک اور کے ایم سی کی جانب سے میونسپل یوٹیلیٹی چارجز اینڈ ٹیکسز وصول کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
سندھ لوکل گورنمنٹ کے سیکریٹری نجم احمد شاہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں، 23 ستمبر 2021 کو سندھ کابینہ کے اجلاس میں کیے گئے اس فیصلے کا حوالہ دیا گیا ہے، جب اس نے فیصلہ کیا تھا کہ میونسپل یوٹیلیٹی چارجز اینڈ ٹیکسز کو جمع کرنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی پر عمل کیا جائے گا۔
کے الیکٹرک نے ابھی تک بلوں میں ترمیم نہیں کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں | بلاول بھٹو پاکستان کے سب سے نوجوان وزیر خارجہ بن گئے
سینئر سرکاری افسران نے نجی نیوز کو بتایا کہ کے ایم سی نے کے الیکٹرک کے بلوں میں ایم یو سی ٹی بل کی تشکیل اور اس پر عمل درآمد کا کام مکمل کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب، گیند کے-الیکٹرک کے کورٹ میں ہے، وہ کیا فیصلہ کرتے ہیں اور کب اس پر عمل درآمد کیا جائے گا۔
ایک اور سینئر افسر نے نجی نیوز کو بتایا کہ وہ کے الیکٹرک کی انتظامیہ کے ساتھ اس موضوع پر روزانہ کی بنیاد پر میٹنگز کرتے رہتے ہیں اور جلد ہی حتمی فیصلہ ہونے کی امید ہے۔
ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نجی نیوز کو بتایا کہ یہ ایک یا دو ماہ میں لاگو ہو سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مئی یا جون کے کے الیکٹرک کے بلوں کے ساتھ یہ چارجز شامل ہو سکتے ہیں۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ حکومت نے اس مقصد کے لیے پاور یوٹیلیٹی سے رابطہ کیوں کیا تو انھوں نے وضاحت کی کہ وفاقی پاور ریگولیٹر نے انھیں کوئی مناسب جواب نہیں دیا۔
اہلکار نے بتایا کہ نیپرا نے یہ کہہ کر اس معاملے میں مداخلت کرنے سے انکار کر دیا ہے کہ یہ معاملہ صوبے سے متعلق ہے۔