سندھ حکومت نے تاجران کو کم اوقات پر منا لیا
سندھ حکومت نے کراچی تاجران اور ریسٹورینٹ مالکان کو توانائی کے تحفظ کے لیے روزانہ کے اوقات کار کو کم کرنے پر راضی کر لیا ہے۔ تاجر رات 9 بجے اور ریسٹورنٹ مالکان آدھی رات کو مارکیٹیں بند کرنے پر راضی ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اسٹیک ہولڈرز اور سندھ حکومت کے نمائندوں کے درمیان جمعرات کو کراچی کمشنر آفس میں ملاقات ہوئی جس میں صوبے بھر میں مارکیٹوں، شادی ہالز اور ریستورانوں کے اوقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ وفاقی حکومت کے نمائندوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور صوبائی کابینہ کے اراکین سے ملاقات کی اور توانائی کے تحفظ کے لیے اپنی تجاویز دیں۔
وفاقی حکومت کی کاروباری اوقات کم کرنے کی تجویز
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے شادی ہالز اور ریسٹورنٹ رات 10 بجے اور مارکیٹیں رات 8 بجے تک بند کرنے کی تجویز دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے خود فیصلہ کرنے کے بجائے صوبے کے اسٹیک ہولڈرز سے مشورہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | آزاد جموں و کشمیر میں شدید برف باری میں پھنسے 200 سیاحوں کو نکال لیا گیا
یہ بھی پڑھیں | اسلام آباد خودکش دھماکے میں ملوث ملزمان گرفتار
ملک کی مالی صورتحال غیر تسلی بخش ہے
صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا ہے کہ ملک کی مالی صورتحال غیر تسلی بخش ہے اس لیے مرکز نے قیمتی زرمبادلہ بچانے کے لیے توانائی کی بچت کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی تجویز پر عملدرآمد سے معاشی حالت بہتر ہوگی۔ تاہم، انہوں نے مزید کہا کہ تمام فیصلے خوش اسلوبی سے اور اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد کیے جائیں گے۔
ہول سیل مارکیٹیں
شریک تاجروں نے بازاروں کو جلد بند کرنے پر آمادگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ رات 8 بجے سے پہلے ہول سیل مارکیٹیں بند کر دیں گے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ عام بازار رات 9 بجے تک کھلے رہیں۔
اسی طرح ریسٹورنٹ مالکان نے بھی اپنے کاروبار جلد بند کرنے پر رضامندی ظاہر کی تاہم انہوں نے انہیں رات 12 بجے تک کھلا رکھنے کی اجازت مانگی۔
اجلاس میں کمشنر کراچی اقبال میمن، صوبائی وزراء سعید غنی، اکرام اللہ دھاریجو اور مکیش کمار چاولہ اور تاجروں اور شادی ہال ایسوسی ایشنز کے نمائندوں نے شرکت کی۔