کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات
کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کو شیڈول کے مطابق ہوں گے
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے آج سوموار کو متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم-پی) کی درخواست مسترد کرتے ہوئے فیصلہ دیا ہے کہ کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات شیڈول کے مطابق 15 جنوری کو ہوں گے۔
حکومتوں کے انتخابات
ایم کیو ایم پی نے مقامی حکومتوں کے انتخابات میں ایک ساتھ دو الگ الگ انتخابی فہرستوں کے ممکنہ استعمال کے ای سی پی کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں انتخابی ادارے کے تین رکنی بینچ نے جمعہ کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
الیکشن کرانے کا مطالبہ
جماعت اسلامی کا بھی الیکشن کرانے کا مطالبہ تھا
یہ بھی پڑھیں | عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی
یہ بھی پڑھیں | تحریک عدم اعتماد میں پی ٹی آئی بمقابلہ فوج تھی، فواد چوہدری
جماعت اسلامی نے بھی الیکشن کمیشن سے رجوع کیا تھا کہ انتخابات شیڈول کے مطابق کرانے کا مطالبہ کیا گیا تھا جو کہ کسی نہ کسی وجہ سے متعدد بار ملتوی ہو چکے ہیں۔
فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے، ای سی پی نے حکام کو ہدایت کی کہ انتخابات کا بروقت انعقاد یقینی بنایا جائے۔
چیف الیکشن کمشنر
گزشتہ سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر نے ایم کیو ایم پی کے وکیل کو بتایا کہ وہ مختلف فورمز پر گئے ہیں تاہم انتخابی فہرستوں کا معاملہ پہلے کبھی نہیں اٹھایا گیا۔
انہوں نے وکیل سے کہا کہ کوئی اور مسئلہ اٹھائیں تاکہ انہیں کلبھوشن بنایا جا سکے۔
چیف الیکشن کمشنر نے مزید ریمارکس دیے کہ وکیل دوہری انتخابی فہرستوں سے متعلق غلط بیان دے رہے ہیں، ان کے بیان کو مسترد کرتے ہیں۔
بلدیاتی انتخابات میں تاخیر نہیں کی جائے گی
انہوں نے کہا کہ آپ کو لگتا ہے کہ آپ انتخابات کو دوبارہ ملتوی کر سکتے ہیں؟ آپ کے دلائل اب تک غیر متعلقہ ہیں۔ کراچی میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر نہیں کی جائے گی۔
بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ای سی پی نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ 24 جولائی 2022 کو شیڈول کیا تھا لیکن پھر اس نے صوبے میں طوفانی بارشوں اور اس کے نتیجے میں آنے والے سیلاب کی وجہ سے انہیں ملتوی کردیا۔
الیکٹورل باڈی نے 28 اگست کو ایل جی انتخابات کو دوبارہ شیڈول کیا لیکن انہیں اسی وجہ سے دوبارہ ملتوی کر دیا گیا تاہم اب الیکشن شیڈیول کے مطابق ہی ہوں گے۔