چہل قدمی سے ذہنی صحت کیسے بہتر ہوتی ہے؟
اس کی ایک وجہ ہے کہ فطرت کی آوازیں — چہچہاتے ہوئے پرندے، بہتی ہوئی ندیاں، گرتی ہوئی بارش — اکثر پرسکون ہوتی ہیں۔
مالیکیولر سائیکاٹری میں شائع ہونے والی ایک نئی چھوٹی تحقیق اس بات کو مزید واضح کرتی ہے۔
چہل قدمی تناؤ کو کم کرتی ہے
اس تحقیق سے پتا چلا ہے کہ ایک گھنٹہ کی فطرتی یا شہری چہل قدمی تناؤ کو کم کرتی ہے۔ اس تحقیق میں 63 افراد کو دیکھا گیا جنہیں فطرت کی سیر یا شہری واک کرنے کا کہا گیا تھا۔ نیچر واک برلن کے ایک جنگل میں ہوئی اور شہری واک شہر کی ایک مصروف سڑک پر ہوئی۔
واک کرنے کی ہدایات
شرکاء کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ واک کرتے وقت اپنے فون چیک نہ کریں اور نہ ہی اسٹورز میں رکیں۔ انہیں ایک بیگ والا لنچ اور ایک فون دیا گیا جس میں 30 منٹ کا ٹائمر تھا جس نے انہیں گھومنے کی ہدایت کی تھی۔
واک سے پہلے، شرکاء نے ایک سوالنامہ پُر کیا اور پھر ایک ایف ایم آر آئی اسکین کرایا جس نے دو کاموں کی پیمائش کی۔
یہ بھی پڑھیں | پپایہ کے پتوں کا جوس ڈینگی کے لئے مفید؟ جانئے حقیقت
یہ بھی پڑھیں | حمل کے دوران ماں کی خوراک کا بچے کی خوراک کی ترجیحات سے تعلق ہے
دماغی سرگرمی کی پیمائش
پہلے ٹاسک میں "خوف زدہ چہروں کے کام” کے دوران دماغی سرگرمی کی پیمائش کی گئی، جس میں شرکاء کو 15 خواتین اور 15 مردانہ چہرے دکھائے گئے جن کا یا تو غیر جانبدار یا خوفزدہ اظہار تھا۔ دوسرا کام "مونٹریال امیجنگ اسٹریس ٹاسک” کے دوران دماغی سرگرمی کا تھا جسے شرکاء میں تناؤ کی سطح پیدا کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ کام کے دوران، شرکاء کے پاس ریاضی کے مشکل مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک مقررہ وقت تھا۔
واک کے بعد، شرکاء نے ایک اور سوالنامہ پُر کیا اور ایک اور ایف ایم آر آئی اسکین کرایا جس میں انہی کاموں کی پیمائش کی گئی جو انہوں نے واک سے پہلے کیے تھے۔
فطرت سے تناؤ میں کمی آتی ہے
نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ فطرت نے لوگوں کے تناؤ کی سطح کو نمایاں طور پر بہتر بنایا ہے۔ اس تحقیق سے پتا چلا کہ 60 منٹ کی فطرتی واک میں حصہ لینے والوں نے باہر وقت گزارنے کے بعد تناؤ کی سطح کم محسوس کی۔
تحقیق کی مرکزی مصنفہ سونجا سوڈیمیک نے میڈیکل نیوز ٹوڈے کو بتایا کہ ہمارے مطالعے کے نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ فطرت میں صرف ایک گھنٹے کی چہل قدمی کے بعد، ذہنی تناؤ کے عمل میں شامل دماغی علاقوں میں سرگرمی کم ہو جاتی ہے۔
خاص طور پر، محققین نے پایا کہ دماغ کی امیگڈالا سرگرمی (جو ہمارے تناؤ اور خوف کے ردعمل کے لیے ذمہ دار ہے) ان لوگوں میں کم ہوئی جو فطرت واک گروپ میں تھے۔