چین کا اپنے شہریوں پر افغانستان چھوڑنے پر زور
کابل میں چینی شہریوں پر حالیہ حملے کے تناظر میں چین نے افغانستان میں موجود اپنے شہریوں اور اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ جلد از جلد ملک چھوڑ کر وہاں سے نکل جائیں۔
کابل میں چینی شہریوں کے ہوٹل پر حملہ
حملوں کے ایک تازہ سلسلے میں، پیر کو کئی نامعلوم مسلح اہلکاروں نے کابل میں چینی شہریوں کے ساتھ ایک ہوٹل پر حملہ کیا۔ بعد میں شدت پسند گروپ داعش سے وابستہ ایک تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی۔
چینی وزارت خارجہ کے مطابق حملے میں پانچ چینی شہری زخمی ہوئے جب کہ کچھ افغان سیکیورٹی اہلکار بھی مارے گئے۔ سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں تین دہشت گرد بھی مارے گئے۔
چینی شہریوں سے ملک چھوڑنے کی درخواست
منگل کو ایک بیان میں، چینی وزارت خارجہ کے ترجمان، وانگ وین بِن نے افغانستان میں موجود چینی شہریوں اور اداروں سے جلد از جلد ملک چھوڑنے اور انخلا کی درخواست کی۔
یہ بھی پڑھیں | کابل میں سفارت خانے پر حملے کے چند دن بعد پاکستانی سفیر کی واپسی
یہ بھی پڑھیں | پاکستان کا طالبان حکومت سے کابل میں سفارتخانے کی سیکیورٹی بڑھانے کا مطالبہ
انہوں نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ اپنی شناخت کی معلومات چینی سفارت خانے کو دیں اور اضافی حفاظتی احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور ہنگامی تیاریوں میں اضافہ کریں۔
افغان سیکیورٹی فورسز
اپنی جانوں سے ہاتھ دھونے والے افغان سیکیورٹی فورسز کے ارکان کے لیے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ چین ہر قسم کی دہشت گردی کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور اس حملے کی سختی سے مذمت کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں چینی سفارت خانے نے فوری طور پر افغان عبوری حکومت کے ساتھ ایک سنجیدہ نمائندگی درج کی اور افغان فریق سے کہا کہ وہ چینی شہریوں کی تلاش اور بازیابی کے لیے ہر ممکن کوشش کرے۔
چین افغانستان میں سلامتی کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے
وانگ وین بن نے حملے پر افغان سکیورٹی فورسز کے شدید ردعمل کو بھی سراہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین افغانستان میں سلامتی کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور ہر قسم کی دہشت گردی اور تشدد سے نمٹنے اور قومی سلامتی اور استحکام کے دفاع کے لیے افغانستان کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔