اپ کو تو پتہ ہی ہو گا کہ ڈالر کتنی تیزی سے اونچی اڑان بڑھ رہا ہے تو پھر کیا سوچا ہے؟۔ جی ہاں، اب تو ڈالر دوسو روپے کا ہو گیا ہے۔ مہنگائی بڑھتی جا رہی ہے اور آمدنی کم ہو رہی ہے۔ آئیے جانتے ہیں کہ مہنگائی کے اس دور میں کیا کچھ کیا جا سکتا ہے۔ اس حوالے سے ہم خاص تین ٹپس آپ سے شئیر کر رہے ہیں۔
اول۔ اپنی خرچ کرنے کی عادات کا دوبارہ جائزہ لیں
اگر مہنگائی بجٹ کے اندر رہنا مشکل بنا رہی ہے تو اپنے کیش فلو پہ نظر ڈالیں کہ یہ کہاں جا رہا ہے اس کا دوبارہ جائزہ لینے کے لیے تھوڑا وقت نکالیں۔ اس بات کا تعین کرتے ہوئے حساب شروع کریں کہ ایسی کون سی چیزیں ہیں جن کے بغیر آپ عارضی طور پر گزارا کر سکتے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ضروری ضروریات کون سی ہیں جیسا کہ رہائش، گروسری، نقل و حمل اور یوٹیلیٹیز وغیرہ۔ بہت سے لوگوں کے لیے، دوبارہ غور و فکر کرنے کے نتیجے میں باہر کے کھانے، سبسکرپشن سروسز یا جم کی رکنیت جیسے غیر ضروری اخراجات کا دباؤ ہو سکتا ہے۔
دوم۔ سیلز مین بنیں
ضروریات کے بارے میں بات کرتے ہوئے، اب وقت آ گیا ہے کہ چیزیں بیچنے کے بارے میں زیادہ سنجیدہ ہو جائیں۔ آپ سیلز پر زیادہ توجہ دے سکتے ہیں اور گاہک کو مطمئن کرنے کے مختلف طریقے ڈھونڈ سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | آئی ایم ایف نے پاکستان میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے اود مہنگائی میں اضافے کی پیشنگوئی کر دی
سوم۔ سائڈ بزنس کریں
اپنی بچت میں سے کچھ نا کچھ سرمایہ کاری کسی دوسرے بزنس میں بھی کریں۔ اس سے آپ کو اضافی رقم ملے گی۔ سرمایہ کاری یقینا ایک رسک ہے لیکن رسک لینا ہی اضافی رقم کمانے کی طرف پہلا قدم ہے۔ اپنی بچت کو بڑھائیں اور بنیادی سورس آف انکس کے علاوہ دیگر چھوٹے چھوٹے سورس پیدا کریں تاکہ مہنگائی کے اس دور میں آپ آرام سے جی سکیں۔