چین نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پی ای سی) کے تحت پاکستان کو دی جانے والی مالی امداد آہستہ آہستہ ختم کرنے کی بےبنیاد خبروں کو مسترد کردیا۔
بیجنگ میں پریس بریفنگ کے دوران ، چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے کہا کہ یہ اطلاعات بے بنیاد ہیں اور انہوں نے تصدیق کی کہ دونوں ممالک اس میگا پروجیکٹ کی تعمیر میں آگے بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سی پی ای سی انٹرنیشنل کوآرڈینیشن اینڈ کوآپریشن ورکنگ گروپ نے گذشتہ جمعہ کو اپنا دوسرا اجلاس منعقد کیا۔ انہوں نے پاکستان اور چین نے دونوں فریقوں کے رہنماؤں کے مابین اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
ذرائع نے نجی نیوز کو بتایا کہ اس ماہ کے شروع میں چین نے ایک بار پھر پاکستان کی مالی اعانت کی تا کہ وہ 2 ارب ڈالر کے سعودی عرب کے قرض کی ادائیگی کے لئے فوری طور پر 1.5 بلین ڈالر کی ادائیگی کر سکے۔
یہ بھی پڑھیں | کراچی میں شدید سردی سے 7 سالہ ریکارڈ ٹوٹنے کا خدشہ
ذرائع نے بتایا کہ چین نے یہ قرض اس کی ریاستی انتظامیہ برائے غیر ملکی تبادلہ سے نہیں دیا اور نہ ہی اس نے تجارتی قرض میں توسیع کی ہے
۔ ذرائع کے مطابق ، دونوں ممالک نے 2011 کے دو طرفہ کرنسی تبادلہ معاہدے (CSA) کے اضافی 10 بلین چنسی یوآن یا تقریبا1.5 بلین ڈالر کی وسعت بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔
اس سے تجارت کی مجموعی سہولت کا حجم بڑھ کر 20 ارب چینی یوآن یا ساڑھے 4 ارب ڈالر ہوگیا ہے۔ سی ایس اے ایک چین کی تجارتی مالیات کی سہولت ہے جسے پاکستان 2011 سے غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی اور تجارت سے متعلقہ مقاصد کے بجائے اپنے مجموعی غیر ملکی کرنسی کے ذخائر کو آرام دہ اور پرسکون سطح پر رکھنے کے لئے استعمال کررہا ہے۔