چین میں کوویڈ کی نئی لہر
چین میں کوویڈ19 کی نئی لہر آ گئی ہے جس کے تحت ہیلتھ کئیر مراکز اور اسپتالوں پر دباؤ بڑھ گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق بیجنگ سمیت چین کے کئی شہر تیزی سے پھیلنے والے کورونا وائرس کی لپیٹ میں ہیں۔ صحت حکام نے تصدیق کی ہے کہ چینی شہر اس وقت اومیکرون وائرس سے متاثر ہے جو جنگل میں آگ کی طرح پھیل رہا ہے۔
ستر فیصد آبادی وائرس کی زد میں
ایک اندازے کے مطابق شہر کی 70 فیصد سے زائد آبادی اس وائرس کی زد میں آچکی ہے جس نے لاکھوں افراد کو گھروں تک محدود کر رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | بلاول بھٹو کا مودی کے خلاف ریمارکس کا دفاع
یہ بھی پڑھیں | لندن پُس نے دنیا کی معمر ترین بلی کا اعلان کر دیا
صحت کے ماہر معاشیات ایرک فیگل ڈنگ
وبائی امراض کے ماہر اور صحت کے ماہر معاشیات ایرک فیگل ڈنگ نے کہا ہے کہ جب سے کوویڈ کی پابندیاں ہٹا دی گئی ہیں چین بھر کے اسپتال بھر گئے ہیں۔
ایک چینی شہری نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ ایک ہسپتال مریضوں سے بھرا ہوا ہے۔ انہوں نے مزید خبردار کیا کہ کوویڈ سے ہونے والی اموات لاکھوں میں ہوسکتی ہیں۔
صحت مراکز دباؤ سنبھالنے سے قاصر ہیں
دارالحکومت بیجنگ کے بہت سے شہری دوا کے حصول کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں جبکہ ہسپتال کے بخار کے کلینکس میں لمبی قطاریں اور ایمبولینسز کی کالوں میں اضافہ ہوا ہے۔